مرکزی وزارت خزانہ نے قرضوں کی وصولی کی مدت کے دوران سود پر سود میں چھوٹ کے لئے رہنما اصول جاری کر دیئے ہیں۔ وزارت خزانہ کے اس اقدام سے 2 کروڑ تک قرض لینے والوں کو فائدہ ہوگا۔ اس اسکیم کے تحت یکم مارچ سے 31 اگست تک قرض کی وصولی کی مدت کے دوران صارفین سے دو کروڑ روپے تک کے قرضوں پر لیا جانے والا سود واپس کر دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں سماعت کرتے ہوئے حکومت سے جلد از جلد اقدامات کرنے کو کہا تھا۔
Published: undefined
محکمہ مالیاتی خدمات کے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق ایسے قرض دہندگان جن کا کل قرض 29 فروری تک 2 کروڑ روپے سے کم تھا، وہ اس چھوٹ کا فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ اسکیم ایم ایس ایم ای (مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں) اور ذاتی قرضوں کے لئے ہے۔ وصولی کی مدت کے دوران صارفین سے سود پر سود کے طور پر وصول کی گئی رقم بینکوں کے ذریعہ ان کے اکاؤنٹ میں واپس کردی جائے گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے معیشت کے متاثر ہونے کی وجہ سے ریزرو بینک آف انڈیا نے اس قرض کی ادائیگی کے لئے مہلت دی تھی۔ اس کے تحت بینک 2 کروڑ روپے تک کے قرضوں پر چھ ماہ کے لئے دی گئی مہلت کے دوران قرضوں کے سود پر حاصل ہونے والے سود کو اپنے قرض دہندگان کو ان کے کھاتوں میں واپس کردیں گے۔
Published: undefined
مرکز کی اس چھوٹ کا فائدہ صرف ایم ایس ایم ای، تعلیم، ہوم، اور آٹو لون لینے والے افراد ہی اٹھا سکیں گے۔ اس معاملے میں، سپریم کورٹ نے اگست میں سماعت کے دوران سخت تبصرہ کیا تھا اور مرکز سے کہا تھا کہ آپ کو لوگوں کی پریشانیوں کو بھی دیکھنا ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ اس سلسلے میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو اپنا موقف واضح کرنا چاہیے اور ریزرو بینک کے پیچھے چھپ کر خود کو بچانا نہیں چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined