لائف انشورنس کاپوریشن آف انڈیا کے شیئر ایکسچینج لسٹنگ کے بعد سے ہی گر رہے ہیں، لہٰذا جن سرمایہ کاروں نے آئی پی او میں اپنا پیسہ لگایا تھا، ان کے پورٹ فولیو میں زبردست ڈیویلویشن کا سامنا کرنا پڑا ہے، یعنی ان کے قدر میں کمی ہوئی ہے۔ حکومت نے اپنی 3.5 فیصد شراکت داری آئی پی او کے ذریعہ فروخت کی تھی۔ آئی پی او میں ایل آئی سی کی قیمت 6 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اس رپورٹ کو لکھے جانے تک کمپنی کا مارکیٹ سرمایہ تقریباً 4.8 لاکھ کروڑ روپے تھا، جس کا مطلب ہے کہ سرمایہ کاروں کو حال ہی میں 1.2 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
Published: undefined
دیرینہ ایل آئی سی کے شیئروں نے 17 مئی کو اسٹاک ایکسچینج میں کمزور لسٹنگ کی۔ یہ اسٹاک ایکسچینجوں پر 8.62 فیصد کی چھوٹ پر 867 روپے پر فہرست بند ہوئی، جو کہ آئی پی او کے 949 روپے کی قیمت سے تھا۔ اب شیئر کی قیمت 756 روپے کی اپنی سب سے نچلی سطح پر ہے، جو اس کے ایشیو پرائس سے 20 فیصد سے کچھ زیادہ کی گراوٹ ہے۔ خصوصاً کمپنی کے آئی پی او کو سرمایہ کاروں سے مضبوط رد عمل ملا تھا کیونکہ انشورنس چیف کی پیشکش کو 2.89 گنا کنٹریبیوشن ملا تھا۔ اسے 16.2 کروڑ ایکویٹی شیئرس کے آئی پی او سائز کے مقابلے 46.77 کروڑ ایکویٹی شیئرس کے لیے بولیاں ملیں۔
Published: undefined
بڑی تعداد میں سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کے لیے پالیسی ہولڈرس کو 60 روپے کی چھوٹ کی پیشکش کی گئی، جب کہ خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے یہ چھوٹ 45 روپے تھی۔ کمائی کی بات کریں تو ریاست کے ذریعہ چلنے والی بیمہ کمپنی نے مالی سال 22-2021 کے دوران 2409 کروڑ روپے کا منافع درج کیا، جو گزشتہ مالی سال کی اسی سہ ماہی سے سالانہ بنیاد پر 17 فیصد کم ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز