گزشتہ سال شروع ہونے والی ٹیک انڈسٹری میں برطرفی کا مرحلہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔سال 2024 میں بھی انڈسٹری کی بڑی کمپنیاں بڑے پیمانے پر چھٹنیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اب زیادہ تر کمپنیاں خاموش برطرفی کے ذریعہ لوگوں کو گھر بھیج رہی ہیں۔ اس سال جولائی کے آخر تک تقریباً 1 لاکھ لوگ اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ صرف جولائی میں، 34 ٹیک کمپنیوں نے تقریباً 8000 لوگوں کو نوکریوں سے فارغ کیا ہے۔ انٹیل اور مائیکروسافٹ جیسی بڑی کمپنیوں نے بھی نوکریوں سے فارغ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
Published: undefined
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں دنیا بھر کی 384 کمپنیوں سے 124,517 ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے۔ انٹیل نے حال ہی میں 15 ہزار سے زائد ملازمین کی برطرفی کا اعلان کیا تھا۔ کمپنی 10 بلین ڈالر بچانے کے منصوبے کے تحت اپنی افرادی قوت میں 15 فیصد کمی کرے گی۔ کمپنی کے ریونیو میں زبردست کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ اس نے ڈیویڈنڈ پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ دوسری جانب مائیکروسافٹ نے بھی گزشتہ 2 ماہ میں تقریباً 1000 افراد کو نوکریوں سے فارغ کیا ہے، تاہم کمپنی اس کی تصدیق نہیں کر رہی ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ سافٹ ویئر کمپنی یو کے جی نے تقریباً 2200 ملازمین کو فارغ کیا ہے۔ کیلیفورنیا میں مقیم فنانشل مینجمنٹ سوفٹ ویئر کمپنی انٹیوٹ نے بھی عملے میں 10 فیصد کمی کی ہے اور تقریباً 1800 افراد کو گھر بھیج دیا ہے۔ برطانوی کمپنی ڈائیسن نے بھی بڑھتی ہوئی مسابقت اور تنظیم نو کا حوالہ دیتے ہوئے 1000 افراد کی برطرفی کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کے دنیا بھر میں 15 ہزار ملازمین ہیں۔ دوسری جانب روس کی سائبر سیکیورٹی کمپنی کاسپرسکی نے امریکہ میں پابندی کے بعد اپنا آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ ہندوستان کی کئی کمپنیوں میں مختلف وجوہات کی بنا پر برطرفی کی جا چکی ہے۔ ان میں سے بنگلورو اسٹارٹ اپ ریشا منڈی نے اپنے 80 فیصد ملازمین کو فارغ کردیا ہے۔ ایکس کے حریف مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ’کو‘نے بھی بھارت میں اپنا کام بند کر دیا ہے۔ ان اکیڈمی نے 250 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے، وے کول نے 200 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے، پاکیٹ ایف ایم نے 200 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے، بنگی نے 220 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے اور ہمبل گیمس نے اپنے تمام ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔ (نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز