نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت كورونا کے سبب لاک ڈاؤن سے متاثرہ لوگوں کی اقتصادی مدد کرنے کے بجائے یکم جنوری سے ملازمین کا مہنگائی بھتہ ہڑپ رہی ہے جس سے لاکھوں ملازمین کو نقصان ہوگا اور آنے والے وقت میں صنعت کاروں کو بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھا کر اپنے ملازمین کو ملنے والے فوائد پر کینچی چلانے میں آسانی ہو گی۔
Published: 24 Apr 2020, 7:00 PM IST
کانگریس مواصلات محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجےوالا نے جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے درمیانے درجے کے لوگوں کو مہنگائی بھتے کے طور پر ملنے والے فوائد کو کاٹ کر فوجیوں، فوجی پنشن، سرکاری ملازمین اور سرکاری سروس کے پنشنروں كو اقتصادی طور پر نقصان پہنچایا ہے۔
Published: 24 Apr 2020, 7:00 PM IST
انہوں نے اسے حکومت کا عام آدمی مخالف رویہ بتایا اور کہا کہ کورونا جیسی وبا سے پریشان عام لوگوں کو راحت دینے کے لئے مالی مدد دینے پر غور کرنے کی بجائے اس نے لاکھوں کی جیب سے ہر سال 38 ہزار کروڑ روپئے کاٹنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بحران کے اس دور میں حکومت کو غیر ضروری منصوبے روک کر اور اپنے غیر ضروری اخراجات پر لگام لگا کر لوگوں کی مدد کرنی چاہئے۔
Published: 24 Apr 2020, 7:00 PM IST
ترجمان نے کہا کہ اس وقت ملک کے عام آدمی اور درمیانے درجے کو مدد دینے کی ضرورت ہے اور ان کا پیسہ کاٹا نہیں جانا چاہئے۔ حکومت نے مہنگائی بھتہ کاٹ کر پرائیویٹ صنعتوں کو یہ موقع دے دیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کے ساتھ حکومت کے اس قدم کی مثال دے کر اسی طرح کا ظلم کریں۔ اس وقت حکومت اگر اپنے غیر ضروری اخراجات میں 30 فیصد بھی کمی کرتی ہے تو اس سے کئی ہزار کروڑ روپے کی بچت ہو گی اور حکومت کو پیسے کے لئے ملک کے فوجیوں، پنشنروں اور ملازمین کی آمدنی میں کمی نہیں کرنی پڑے گی۔
Published: 24 Apr 2020, 7:00 PM IST
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈیڑھ سال تک مہنگائی بھتہ دینے پر روک لگا کر متوسط زمرے کو زک پہنچائی ہے۔ اس کے اس فیصلے سے مرکزی ملازمین کے ساتھ ہی 15 لاکھ فوجی اہلکاروں اور تقریباً 26 لاکھ فوجی پنشنروں کو نقصان پہنچے گا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مرکز نے اس طرح سے لوگوں کی جیب پر حملہ کیا ہے۔ اس سے پہلے اس نے گزشتہ 21 مارچ کو قومی بچت پر سود کی شرح کم کر دی ہے اور بچت بینک کھاتہ میں سود کی شرح میں کمی کی ہے۔ یہ تیسرا موقع ہے جب حکومت نے عام لوگوں کی جیب پر براہ راست حملہ کیا ہے۔
Published: 24 Apr 2020, 7:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Apr 2020, 7:00 PM IST
تصویر: پریس ریلیز