نئی دہلی: کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ حکومت اقتصادی مندی کے تعلق سے بات کرنے سے بچ رہی ہے اور وہ اس سے نپٹنے کے اقدامات نہیں کررہی، اس کے برعکس فائدہ میں چلنے والی پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کو فروخت کرنے کی تیاری میں مصروف ہیں۔
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہاکہ حکومت پرائیویٹ شعبہ سے سرمایہ کاری حاصل کرنے میں ناکام ہورہی ہے اور اب فائدہ میں چلنے والی پبلک سیکٹر کی نورتن کمپنیوں کو سرمایہ کشی کی تیاری کررہی ہے۔
Published: 09 Oct 2019, 11:10 PM IST
کھیڑا نے کہا کہ پبلک سیکٹر کی کمپنی بی بی سی ایل فائدہ دینے والی کمپنی ہے اور 31مارچ تک اس کا فائدہ 31 فیصد تک بڑھا ہے لیکن حکومت کی اس منافع میں چلنے والی کمپنی کو 68 ہزار کروڑ روپے میں فروخت کرنے کی تیاری ہے۔ حکومت کی اسے فروخت کرنے کی تیاری پہلے سے ہی تھی اس لئے اس نے 2016 میں تین ایکٹوں کو پارلیمنٹ سے منسوخ کروا دیا اور اس کمپنی کو فروخت کرنے کا راستہ صاف کیا تھا۔
Published: 09 Oct 2019, 11:10 PM IST
کھیڑا نے کہا کہ اسی طرح سے کنٹینر کارپوریشن آف انڈیا بھی فائدہ دینے والی کمپنی ہے لیکن اسے بھی کمزور کیا جارہا ہے تاکہ اس کی سرمایہ کشی کو آسان بنایا جاسکے۔ اسی طرح سے بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل جیسی کمپنیاں پہلے ہی بند ہونے کی دہلیز پر پہنچ چکی ہیں۔ پبلک سیکٹر کی ان کمپنیوں کو بند کرکے حکومت لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
Published: 09 Oct 2019, 11:10 PM IST
انہوں نے کہا کہ اقتصادی ماہرین کے مطابق نوٹوں کی منسوخی کے بعد ملک کی شرح نمو 2سے 3فیصد کم ہوئی ہے۔ حکومت جی ڈی پی کے پانچ فیصد تک رہنے کا اندازہ لگا رہی ہے لیکن ماہراقتصادیات مانتے ہیں کہ یہ اس سے بھی کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں حکومت کا تخمینہ 7.44لاکھ کروڑ روپے تھا جو اب کم ہوکر 6.44کروڑ روپے رہ گیا ہے۔نجی سرمایہ کاری 16برس میں سب سے کم ہوئی ہے۔ حکومت مندی سے باہر نکلنے کی کوئی بھی کوشش نہیں کررہی ہے۔
Published: 09 Oct 2019, 11:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Oct 2019, 11:10 PM IST