ایس اینڈ پی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ہندوستانی معیشت سنگین بحران کے دور سے گزر رہی ہے اور اس کی شرح ترقی موجودہ مالی سال میں 5 فیصد تک سکڑ سکتی ہے۔ ایس اینڈ پی نے ایک اَپ ڈیٹ میں اس بات کا تذکرہ کیا ہے جس میں اس نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ "ہندوستان کی معیشت سنگین بحران میں ہے۔ وائرس کو کنٹرول کرنے میں مشکلات، کمزور پالیسی پر مبنی رد عمل اور داخلی کمزوری، خاص طور سے پورے مالی سیکٹر میں، ہمیں موجودہ مالی سال میں شرح ترقی میں 5 فیصد گراوٹ کی طرف لے جا رہی ہے جب کہ 2021 میں اس میں بہتری آئے گی۔"
Published: 27 Jun 2020, 7:40 PM IST
ایس اینڈ پی نے 'ایشیا پیسفک لاسیس نیئر 3 ٹریلین ڈالر ایج بیلنس شیٹ رسیسن لومس' نامی اپنی رپورٹ میں اس علاقہ کی معیشت میں 2020 میں 1.3 فیصد کی گراوٹ کا اندازہ لگایا ہے، لیکن 2021 میں یہ 6.9 فیصد کی شرح سے اضافہ کر سکتی ہے اور ان دو سالوں کے دوران 30 کھرب ڈالر کا نقصان ہوگا۔
Published: 27 Jun 2020, 7:40 PM IST
ایس اینڈ پی میں ایشیا پیسفک کے لیے اہم ماہر معیشت شون روچے نے کہا کہ "ایشیا پیسفک نے کووڈ-19 کو کنٹرول کرنے میں کچھ کامیابی پائی ہے اور کل ملا کر بااثر میکرواکونومک پالیسیوں کے ذریعہ رد عمل دیا ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "یہ تھوڑی مددگار ہو سکتی ہے اور اصلاح کے لیے ایک پُل مہیا کرا سکتی ہے۔ حالانکہ لگتا ہے کہ ریکوری قرض سے ڈوبے بیلنس شیٹ کے سبب دھیمی ہوگی۔"
Published: 27 Jun 2020, 7:40 PM IST
روچے نے کہا کہ "کووڈ-19 کے سبب گراوٹ کسی بیلنس شیٹ بحران کی شکل میں شروع نہیں ہوئی تھی لیکن بیلنس شیٹ بحران کی شکل لے سکتی ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کم سرمایہ کاری، دھیمی وصولی، اور معیشت پر ایک جھٹکا جو ویکسین آنے کے بعد بھی بنا رہے گا۔"
Published: 27 Jun 2020, 7:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Jun 2020, 7:40 PM IST