صنعت و حرفت

پاکستانی سیمنٹ ایکسپورٹ کو جھٹکا، ہندوستانی درآمد کنندگان نے کنٹینر واپس مانگے

پلوامہ حملہ کے بعد پاکستان سے درآمد کیے جانے والے سامان پر ہندوستان کے 200 فیصد کسٹم لگائے جانے سے ہندوستانی درآمد کنندگان نے درآمد کئے گئے سیمنٹ کے کنٹینر واپس کرنے کو کہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کراچی: پلوامہ حملہ کے بعد پاکستان سے درآمد کیے جانے والے سامان پر ہندوستان کے 200 فیصد کسٹم لگائے جانے سے ہندوستانی درآمد کنندگان نے درآمد کئے گئے سیمنٹ کے کنٹینر واپس کرنے کو کہا ہے۔

ہندوستانی درآمد کنندگان نے پاکستان سیمنٹ برآمد کنندگان سے کہا ہے کہ وہ اپنے کنٹینر واپس منگوا لیں۔ پلوامہ میں 14 فروری کو ہوئے حملے میں سینٹرل ریزرو پولس فورس (سی آر پی ایف) کے تقریباً 45 جوان ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے بعد ہندوستان نے پاکستان کو ترجیحی ملک کا درجہ واپس لینے کے ساتھ ہی درآمد ہونے والے سامان پر 200 فیصد درآمد کی فیس لگا دی تھی۔

’جیو نیوز‘ کے مطابق ایک سیمنٹ برآمدکنندہ نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر بتایا ’’سیمنٹ کی صنعت کو ہندوستان کے خریداروں سے یہ پیغام ملنے لگے ہیں کہ وہ اپنے کنٹینر واپس منگا لیں۔ کچھ برآمدکنندگان نے انہیں واپس منگانا شروع بھی کر دیا ہے‘‘۔

Published: undefined

برآمد کنندہ نے بتایا کہ 600 سے 800 تک سیمنٹ سے لدے کنٹینر کراچی پورٹ، کھلے سمندر یا کولمبو اور دبئی میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کیرالہ میں گزشتہ سال آئے شدید سیلاب کے بعد حکومت ہند کے 50 ارب روپے کے بحالی فنڈ کے فیصلے سے برآمدات بڑھنے کے آثار تھے لیکن اس کے نتائج سے اضافی مانگ نکلنے پر سیمنٹ کی قیمت اور مانگ دونوں میں اضافہ ہوتا۔

برآمد کنندہ نے خوفزدہ لہجے میں کہا کہ ’’پلوامہ حملے کے بعد حالات بدل گئے ہیں اور ہندوستان میں نئی حکومت کے قیام تک صورتحال معلق رہے گی‘‘۔ اس نے بتایا کہ پاکستان سے ہندوستان کو سات سے آٹھ کروڑ ڈالر کا ایکسپورٹ ہوتا تھا. پاکستان سے بھارت کو درآمد کی جانے والی مجموعی سیمنٹ میں سے 75 فیصد واگھا بارڈر سے جبکہ باقی سمندر کے راستہ بھیجی جاتی تھی. رواں مالی سال کے دوران ہندوستان میں سیمنٹ کی درآمدات 648108 ٹن رہی جبکہ2017-18میں یہ 12 لاکھ 12 ہزار ٹن تھی۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined