روزگار کے شعبہ میں تو مودی حکومت کو لگاتار سبکی کا سامنا کرنا پڑ ہی رہا ہے، معاشی شعبہ میں بھی مرکزی حکومت کی ناکامی لگاتار سامنے آ رہی ہے۔ تازہ ناکامی انڈسٹریل پروڈکشن یعنی صنعتی پیداوار میں درج کی گئی گراوٹ کے بعد سامنے آئی ہے۔ دراصل گزشتہ فروری ماہ میں انڈسٹریل پروڈکشن میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔ ملک کا انڈسٹریل پروڈکشن اس ماہ میں محض 0.10 فیصد درج کیا گیا جو کہ 20 ماہ میں سب سے کم ہے۔ اس کے علاوہ خوردہ مہنگائی کی شرح میں بھی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ سرکاری اعدا دو شمار کے مطابق مارچ مہینے میں خوردہ مہنگائی بڑھ کر 2.86 فیصد رہا۔ اس سے پہلے فروری مہینے میں خوردہ مہنگائی کی شرح بڑھ کر 2.57 فیصد ہو گئی تھی۔
Published: undefined
خوردہ مہنگائی شرح میں اضافہ کی وجہ خوردنی اشیاء اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ بتایا جا رہا ہے۔ سنٹرل اسٹیٹسٹکس آفس کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ مہینے میں خوردنی اشیاء گروپ کی افراط زر بڑھ کر 0.3 فیصد ہو گئی جو کہ فروری میں 0.66 فیصد گھٹی تھی۔ کئی دوسرے شعبوں میں بھی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ ایندھن اور بجلی کے شعبہ میں بھی شرح مہنگائی میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ مارچ مہینے میں ایندھن کی مہنگائی شرح بڑھ کر 2.42 فیصد ہو گئی جو فروری میں 1.24 فیصد تھی۔
فروری میں خوردہ مہنگائی شرح 2.57 فیصد پر پہنچ گئی تھی جب کہ جنوری میں 1.97 فیصد رہ تھی۔ اسی طرح تھوک مہنگائی شرح میں اضافہ ہوا تھا۔ تھوک قیمت پر مبنی مہنگائی شرح بڑھ کر 2.93 فیصد پر پہنچ گئی تھا۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سستی سے فروری مہینے میں انڈسٹریل پروڈکشن کا اضافہ شرح 0.10 فیصد رہا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز