پرووڈنٹ اور پنشن فنڈوں سے منسلک ٹرسٹوں نے نیشنل کمپنی لا اپیلیٹ ٹریبیونل (این سی ایل ٹی) میں مداخلت عرضیاں داخل کی ہیں۔ ٹرسٹوں نے آئی ایل اینڈ ایف ایس (انفراسٹرکچر لیزنگ اینڈ فنانشل سروسز) گروپ کے ہزاروں کروڑ کے بانڈ خریدے تھے اور ان کے ڈوب جانے کا کامل امکان۔ اسی کے ساتھ ملک کے 14 لاکھ ملازمین کے کروڑوں روپے بھی ڈوب جانے کے کگار پر ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک خبر کے مطابق ٹرسٹوں نے کتنی رقم لگائی ہے یہ معلومات فی الحال نہیں مل سکی ہے، تاہم سرمایہ کاری کرنے والے بینکروں کے مطابق یہ رقم ہزاروں کروڑ روپے کی ہو سکتی ہے۔ دراصل ریٹائرمنٹ فنڈس کی ریٹنگ اچھی ہونے کے باعث پرووڈنٹ اور پنشن فنڈ ٹرسٹوں نے آئی ایل اینڈ ایف ایس میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ ریٹائرمنٹ فنڈس میں خطرہ کم ہوتا ہے، اس میں شرح سود خواہ کم ہوتی ہے لیکن طے شدہ ریٹرن پر زور دیا جاتا ہے۔
Published: 14 Feb 2019, 9:10 PM IST
ذرائع کے مطابق ایم ایم ٹی سی، انڈین آئل، سڈکو، ہڈکو، ای ڈی بی، ایس بی آئی کے ساتھ ساتھ گجرات اور ہماچل پردیش کے الیکٹرسٹی بورڈس جیسی عوامی علاقہ کی کمپنیوں کے ملازمین کے ریٹائرمنٹ فنڈ دیکھنے والے ٹرسٹوں نے این سی ایل ٹی میں عرضی داخل کی ہے۔ علاوہ ازیں ہندوستان یونیلیور اور ایشین پینٹس جیسی پرائیویٹ کمپنوں کے پی ایف فنڈس بھی آئی ایل اینڈ ایف ایس میں پھنسے ہوئے ہیں۔
آئندہ وقت میں ٹرسٹوں کی طرف سے ایسی عرضیوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ پی ایف فنڈ 12 مارچ تک این سی ایل ٹی میں درخواست کر سکتے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اب تک 14 سے زائد ملازمین کے ریٹائرمنٹ فنڈ چلانے والے 50 سے زیادہ ٹرسٹوں کے پیسے آئی ایل اینڈ ایف ایس میں پھنسے ہوئے ہیں۔
Published: 14 Feb 2019, 9:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Feb 2019, 9:10 PM IST