سابق وزیر خزانہ اور داخلہ پی چدمبرم کی ضمانت نامنظور کرنے والے دہلی ہائی کورٹ کے جج سنیل گوڑ کو پی ایم ایل اے اپیلاٹ ٹریبیونل کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ وہ گزشتہ 22 اگست کو ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے سبکدوش ہو گئے تھے۔
Published: undefined
سنیل گوڑ کی ہائی کورٹ کے جج کے طور پر اپریل 2008 میں ترقی ہوئی تھی، جبکہ 11 اپریل 2002 کو ان کو مستقل تقرری حاصل ہوئی۔ اپنی مدت کار کے دوران سنیل گوڑ نے کئی اہم اور ہائی پروفائل مقدمات کی سماعت کی۔
Published: undefined
جج سنیل گوڑ نے گوشت کاروباری معین قریشی سے متعلق غیر قانونی لین دین (منی لانڈرنگ) کے معاملہ سمیت متعدد بدعنوانی کے معملات کی بھی سماعت کی تھی۔
Published: undefined
ادھر، آئی این ایکس میڈیا معاملہ میں چدمبرم کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے 62 سالہ جج نے گزشتہ 20 اگست کو اہم سازشی قرار دیا تھا۔ اس کے بعد چدمبرم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس کے بعد چدمبرم کی طرف سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا۔
Published: undefined
چدمبرم کی عبوری ضمانت نامنظور کرنے والے جج سنیل گوڑ کو پی ایم ایل اے چیئرمین بنائے جانے پر کئی طرح کے رد عمل سامنے آ رہے ہیں۔ کانگریس کے رہنما رندیپ سرجے والا نے اس معاملہ پر ٹوئٹ کر کے طنز کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا، ’’یہ ہے نئے بھارت میں انصاف کی صورت حال!‘‘
Published: undefined
اسی معاملہ پر معروف صحافی راج دیپ سردیسائی نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’تو دہلی کے گلیاروں میں چل رہی چہ میگوئیاں سچ تھیں۔ تین روز قبل پی چدمبرم کی گرفتاری پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار کرنے والے جج سنیل گوڑ کو پی ایم ایل اے چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ یہ ہے اصل کہانی قسمت کی۔ اس سے زیادہ اور کچھ نہیں کہنا!‘‘
Published: undefined
کانگریس کی رہنما شمع محمود نے لکھا، ’’گزشتہ سال آلوک ورما کی قسمت کا فیصلہ کرنے والے جسٹس سیکری کو ملائی دار عہدہ دیا گیا تھا۔ کیا بی جے پی کے دور میں عدلیہ برائے فروخت ہے؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined