ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ملک میں نجی کھپت اور رابطہ خدمات کے کورونا وبا کے پہلے کی سطح سے نیچے رہنے کے باوجود اومیکرون انفکشن کا اثر حسب توقع محدود رہنے، دیہی اور شہری مانگ میں بہتری آنے اور بجٹ میں سرمایہ اخراجات میں اضافہ کے توسط سے عوامی بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے اعلانات کی بدولت آئندہ مالی سال میں حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) ترقی کی شرح کے 7.8 فیصد پر رہنے کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔
Published: undefined
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی آخری دو ماہی جائزہ میٹنگ کے بعد جس کی صدارت ان کی سربراہی میں ہوئی تھی، کہا کہ گھریلو اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی وسیع بنیادوں پر ہونا باقی ہے کیونکہ نجی کھپت اور رابطہ خدمات کورونا وبا سے پہلے کی سطح سے نیچے ہے۔ تاہم، ربیع کی فصلوں کی اچھی پیداوار زراعت کے شعبے اور دیہی مانگ کے لیے اچھی بات ہے۔
Published: undefined
شکتی کانت داس نے کہا کہ معیشت کی بحالی پر کورونا وبا کی تیسری لہر کے اثرات پہلے کے مقابلے میں محدود رہنے کا امکان ہے۔ رابطہ خدمات اور شہری طلب میں بھی بہتری کی توقع ہے۔ مرکزی بجٹ 2022-23 میں سرمایہ کاری میں اضافے کے ذریعے عوامی بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے اعلانات سے نجی سرمایہ کاری میں اضافہ کی امید ہے۔
Published: undefined
شکتی کانت داس نے کہا کہ عالمی مالیاتی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ، بین الاقوامی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ، خاص طور پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ سے عالمی سطح پر سپلائی متاثر ہونے کا امکان، معیشت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے مالی سال 2022-23 کے لیے حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو کا تخمینہ 7.8 فیصد ہے۔ اقتصادی ترقی کی شرح مالی سال 2022:23 کی پہلی سہ ماہی میں 7.2 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 7.0 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4.3 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز