صنعت و حرفت

’کریڈٹ-ڈپازٹ میں فرق سے نقدی بحران پیدا ہونے کا اندیشہ‘، آر بی آئی گورنر نے بینکوں کو کیا آگاہ

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ آج کی نوجوان نسل بہت ہی خواہش پرست ہے اور وہ الگ الگ مارکیٹس میں سرمایہ کاری کو لے کر متوجہ ہو رہے ہیں۔

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس / تصویر یو این آئی
آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس / تصویر یو این آئی 

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے ایک بار پھر بینکوں میں گھٹتے ڈپازٹ پر اپنی فکر کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے بینکوں کو قرض دینے کی رفتار اور ڈپازٹ پر گہری نگاہ رکھنے کی ہدایت دی ہے تاکہ بینکنگ سسٹم میں کسی بھی طرح کے نقدی بحران کا اندیشہ ختم کیا جا سکے۔ یہ بیان آر بی گورنر نے این ڈی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران دیا ہے۔

Published: undefined

شکتی کانت داس نے انٹرویو کے دوران کہا کہ آج کی نوجوان نسل بہت ہی خواہش پرست ہے اور وہ الگ الگ مارکیٹس میں سرمایہ کاری کو لے کر متوجہ ہو رہے ہیں۔ اس میں کوئی برائی نہیں ہے، یہ عام بات ہے اور کچھ معنوں میں مثبت بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم بینکوں کو اس حالت کے مدنظر محتاط کر رہے ہیں کہ وہ حالات پر نظر بنائے رکھیں۔ ابھی کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن آنے والے دنوں میں یہ اسٹرکچرل نقدی بحران کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

Published: undefined

آر بی آئی گورنر کا کہنا ہے کہ بینکوں کو اینوویٹو پروڈکٹس اور سروس آفرنگ کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ ڈپازٹ کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے سبب کریڈٹ گروتھ اور ڈسبرسمنٹ میں تیزی آئی ہے، لیکن ڈپازٹ گروتھ کے لیے فزیکل چینلز پر انحصار زیادہ ہے جس سے وہ کم رہا ہے۔

Published: undefined

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب آر بی آئی گورنر نے بینکوں میں گھٹتے ڈپازٹس کو لے کر فکر کا اظہار کیا ہے۔ 8 اگست 2024 میں مانیٹری پالیسی کے اعلان کے دوران بھی انھوں نے بینکوں کو ڈپازٹس لبھانے کے لیے کہا تھا۔ گزشتہ ماہ بھی آر بی آئی گورنر نے کہا تھا کہ کریڈٹ گروتھ ڈپازٹ گروتھ سے آگے نہیں ہونا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا تھا کہ ڈپازٹ موبلائزیشن کریڈٹ گروتھ کے مقابلے کچھ وقت سے پچھڑتا جا رہا ہے، اس سے سسٹم اسٹرکچرل نقدی ایشوز پر ایکسپوز ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined