نئی دہلی: پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے بعد آج آخر پٹرولیم مصنوعات کے داموں میں اضافہ کر دیا گیا۔ جس پر کانگریس نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی جیت کے ساتھ ہی ’مہنگے دن‘ واپس آ گئے ہیں۔ کانگریس پارٹی لیڈران نے کہا کہ انتخابات تک مہنگائی پر قلیل مدتی روک لگی ہوئی تھی لیکن جیسے ہی بی جے پی کو جیت کے بعد آرام حاصل ہوا، مہنگائی نے پھر عوام کا جینا حرام کر دیا ہے۔
Published: undefined
نئی دہلی کے وجے چوک پر ملکارجن کھڑگے، ادھیر رنجن چودھری اور رندیپ سنگھ سرجے والا نے کانگریس پارٹی کی پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں سے خطاب کیا۔ اس کے بعد پارٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بی جے پی کی جیت کے ساتھ تین چیزیں آتی ہیں تکبّر، آمریت اور مہنگے دن!
Published: undefined
بیان میں مزید کہا گیا ’’کچھ تو رحم کرتی مودی سرکار۔ ابھی تو ریاستی حکومتیں تشکیل بھی نہیں دی گئی ہیں اور بی جے پی نے مہنگائی کے ساتھ گٹھ جوڑ کر لیا! یوپی میں امت شاہ نے کہا تھا کہ چناؤ جتاؤ اور ہولی پر مفت گیس سلنڈر پاؤ۔ مفت تو دیئے نہیں، بلکہ اور مہنگے سلنڈر کر دیئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
بیان میں کہا گیا کہ مئی 2014 میں نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے وقت پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی بالترتیب صرف 9.20 روپے فی لیٹر اور 3.46 روپے فی لیٹر عائد ہوتی تھی، لیکن بی جے پی حکومت نے پٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی میں 18.70 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 18.34 روپے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا، جوکہ یو پی اے کے دور حکومت سے بالترتیب 203 اور 531 فیصد زیادہ ہے۔
Published: undefined
اگر یو پی اے اور بی جے پی حکومتوں کی جانب سے پٹرول-ڈیزل اور رسوئی گیس کی انڈر ریکوری اور ایکسائز ڈیوٹی وصولی پر نظر ڈالی جائے تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یو پی اے مہنگی بین الاقوامی داموں پر ایل پی جی خرید کر ملک کے صارفین کو آج سے آدھے داموں پر سبسڈی فراہم کرتی تھی۔ اسی طرح خام تیل کی قیمتیں زیادہ ہونے کے باوجود پٹرول اور ڈیزل کے لئے بھی عوام سے کم ٹیکس وصول کیا جاتا تھا۔
Published: undefined
کانگریس لیڈران نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرول، ڈیزل اور گیس سلنڈروں کی قیمتوں کو کانگریس-یو پی اے کے دور حکومت والی شرحوں پر لایا جائے اور لوگوں سے کی جا رہی بے شرم لوٹ کو بند کیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined