روزگار کے معاملہ میں پھسڈی ثابت ہو رہی مودی حکومت کے لیے ایک اور بری خبر سامنے آئی ہے۔ ’کیئر ریٹنگز‘ ایجنسی کی ایک تازہ رپورٹ نے روزگار سیکٹر میں مرکزی حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتے ہوئے کچھ اہم باتیں سامنے لائی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں گزشتہ دو سالوں میں روزگار اضافہ شرح میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ کیئر ریٹنگز کی پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 18-2017 میں جو روزگار اضافہ شرح 3.9 فیصد تھی وہ اب گھٹ کر 2.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سبھی سیکٹر کی 1938 کمپنیوں کی سیلس آؤٹ پٹ مالی سال 2019 میں 69 لاکھ کروڑ رہا۔ حالانکہ اس سیمپلنگ میں ایس ایم ای کی شراکت داری کم ہے۔
Published: undefined
کیئر ریٹنگ کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15-2014 سے 19-2018 کے دوران ملک کی جی ڈی پی 7.5 فیصد کی رفتار سے بڑھی تھی۔ حالانکہ اس درمیان شرح روزگار صرف 3.3 فیصد کی شرح سے بڑھی۔ وہیں 16-2015 میں روزگار کی شرح 2.5 فیصد رہی اور 17-2016 میں یہ 4.1 فیصد تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کور انڈسٹریز میں روزگار شرح میں اضافہ منفی رہا۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ معیشت کی دھیمی رفتار اور این پی اے کے بڑھتے دباؤ کی وجہ سے ان انڈسٹریز پر منفی اثر پڑا ہے۔
Published: undefined
جاری رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آٹو موبائل، ہیلتھ کیئر اور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں شرح روزگار 4.8 فیصد رہی ہے۔ فنانشیل سیکٹر میں بینکس، این بی ایف سی اور انشورنس سیکٹر میں روزگار کے معاملے میں مثبت اضافہ دیکھنے کو ملا تو وہیں نان فنانشیل سیکٹر میں آئی ٹی اور ریٹیل سیکٹر میں شرح روزگار مثبت ہے، جب کہ ٹیلی کام، ہاسپیٹلٹی اور رئیل اسٹیٹ میں روزگار شرح میں حالات منفی دیکھنے کو ملے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز