صنعت و حرفت

وستارا بحران کا اثر، ہوائی سفر کے مہنگے ہونے کا خطرہ

وستارا نے گزشتہ ہفتے سے جاری بحران پر قابو پانے کے لیے ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے، جس کا اثر تمام فلائٹ ٹکٹوں پر دیکھا جا سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

ٹاٹا گروپ کی ایوییشن کمپنی وستارا نے گزشتہ ہفتے سے جاری بحران پر قابو پانے کے لیے ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے۔ نئے منصوبے کے تحت کمپنی اس مہینے میں اپنی پروازوں کی تعداد کم کرنے جا رہی ہے۔ ایسے میں ہوائی سفر مہنگا ہونے کا خطرہ ہے۔

Published: undefined

پائلٹوں کے استعفیٰ اور بڑے پیمانے پر چھٹیوں سے پیدا ہونے والے بحران کی وجہ سے گزشتہ ہفتے وستارا کو سینکڑوں پروازیں منسوخ کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ پچھلے ہفتے کے دوران، پہلے 3 دنوں میں وستارا کی 150 سے زیادہ پروازیں منسوخ کی گئیں۔ کمپنی نے اب اس پورے مہینے کے لیے تقریباً 10 فیصد پروازیں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمپنی نے اتوار کو جاری ایک بیان میں اس بارے میں معلومات دی۔

Published: undefined

وستارافی الحال ہر روز تقریباً 350 پروازیں چلاتا ہے۔ کمپنی روزانہ پروازوں میں 20-30 تک کمی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاکہ پائلٹوں کی کمی کے باوجود وہ صحیح طریقے سے چل سکے۔ یہ تعداد اس کی کل روزانہ پروازوں کے تقریباً 10 فیصد کے برابر ہے۔ کمپنی نے یہ بھی کہا ہے کہ پروازیں منسوخ کرنے کے فیصلے کا سب سے زیادہ اثر گھریلو پروازوں پر پڑے گا۔

Published: undefined

ایوییشن انڈسٹری کے ماہرین کو خدشہ ہے کہ پورے اپریل کے لیے وستارا کی 10 فیصد پروازوں کی منسوخی کا اثر ہوائی مسافروں پر پڑ سکتا ہے۔ منسوخ ہونے والے روٹس پر دیگر پروازیں مہنگی ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر ان راستوں پر جہاں وستاراکے زیادہ آپریشنز ہیں۔ مثال کے طور پر، کمپنی دہلی-ممبئی کے مصروف روٹ پر روزانہ 18 پروازیں چلاتی ہے، جو انڈیگو کی روزانہ کی 19 پروازوں سے کم ہے۔

Published: undefined

قبل ازیں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے پائلٹس کی تربیت کے حوالے سے وستارا کو نوٹس بھیج کر اپنے بحران کو مزید بڑھا دیا۔ زیرو فلائٹ ٹائم ٹریننگ کو لے کر ڈی جی سی اے کا نوٹس آیا ہے، جس کی وجہ سے کئی پائلٹس کی ٹریننگ روک دی گئی ہے۔ وستارا کے کئی پائلٹ پہلے ہی کمپنی کے نئے تنخواہ کے ڈھانچے اور دیگر وجوہات سے ناخوش ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined