صنعت و حرفت

ٹماٹر کی گراں بازاری: میک ڈونلڈز نے ہندوستان میں اپنے کھانوں میں ٹماٹر کا استعمال کیا بند!

میکڈونلڈز نے شمالی اور مشرقی ہندوستان میں اپنے بیشتر آؤٹ لیٹس پر کھانے کی تیاری میں ٹماٹر کا استعمال بند کر دیا ہے۔ اس کی وجہ ٹماٹر کی قیمتوں میں ہونے والا پانچ گنا اضافہ بتایا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>میک ڈونلڈ / Getty Images&nbsp;</p></div>

میک ڈونلڈ / Getty Images 

 
Bloomberg

نئی دہلی: میکڈونلڈز نے شمالی اور مشرقی ہندوستان میں اپنے بیشتر آؤٹ لیٹس پر کھانے کی تیاری میں ٹماٹر کا استعمال بند کر دیا ہے۔ اس کی وجہ ٹماٹر کی قیمتوں میں ہونے والا پانچ گنا اضافہ بتایا گیا ہے کیونکہ خراب موسمی حالات کی بنا پر فصل کی پیداوار متأثر ہوئی ہے۔

Published: undefined

پی ٹی آئی کے مطابق، عالمی فاسٹ فوڈ چین نے کہا ہے کہ ٹماٹر کا استعمال بند کر دینے کی وجوہات میں معیاری مصنوعات کی عدم دستیابی اور قیمت میں تیزی سے اضافہ شامل ہیں۔ ہندوستانی گھریلو اشیاء کی قیمتوں میں حال ہی میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ مون سون میں تاخیر، موسلادھار بارشوں، اور معمول سے زیادہ گرم درجہ حرارت نے ملک میں فصلوں کو متاثر کیا ہے۔

Published: undefined

ٹماٹر پورے ہندوستان کے کھانوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں اور ان کی قیمت میں اضافہ وسیع پیمانے پر مظاہروں کا باعث بن سکتا ہے، جیسے پہلے پیاز کی قیمت میں اضافے کے خلاف کیے گئے تھے۔ ان مظاہروں نے جنوبی ایشیا کے ملک میں حکومتوں کو واقعی گرا دیا ہے۔

چھ جولائی کو شائع ہونے والے ریزرو بینک آف انڈیا کے محققین کے ایک مطالعہ کے مطابق، لاگت میں کمی بیشی سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے مرکزی بینک کی کوششیں بھی متأثر ہوسکتی ہیں۔ اور مالی طور پر کمزور طبقات پر اس کے غیر متناسب اثرات ہوں گے۔

Published: undefined

مطالعہ میں کہا گیا ہے کہ ٹماٹر، پیاز، اور آلو ملک کے کنزیومر پرائس انڈیکس کمبائنڈ باسکٹ کا ایک چھوٹا حصہ ہیں لیکن ہیڈ لائن افراط زر کے اتار چڑھاؤ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کی قیمتوں میں اضافہ دیگر سبزیوں اور اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافے کا باعث بن سکتا ہے اور اس سے مہنگائی اور غذائی تحفظ پر منفی اثر ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined