نئی دہلی: کورونا وائرس اور اس سے ہونے والی بیماری COVID-19 کے قہر کے درمیان سرکاری ملازمین کے لئے ایک بری خبر ہے کہ مرکزی حکومت نے یکم جنوری 2020 سے یکم جولائی 2021 کے درمیان مہنگائی بھتے (ڈیئرنیس الاؤنس‘ کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ مہنگائی بھتے کی ادائیگی موجودہ شرح (17 فیصد) پر ہیر جاری رہے گی اور یکم جولائی 2021 کو کی جانے والی ترمیم کے وقت بھی ڈیڑھ سال کی اس مدت کے بقایاجات کی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔
Published: 23 Apr 2020, 10:00 PM IST
وزارت خزانہ کے جاری کردہ دفتر میمورنڈم کے مطابق مرکزی حکومت کے لئے کام کرنے والے ملازمین کو یکم جنوری 2020 سے مہنگائی بھتے اور مرکزی حکومت کے پنشنرز کو مہنگائی امداد کی اضافی قسط ادا نہیں کی جائے گی۔ یکم جولائی 2020 اور یکم جنوری 2021 سے موصولہ مہنگائی بھتے اور مہنگائی امداد کی اضافی اقساط بھی ادا نہیں کی جائیں گی، تاہم موجودہ شرحوں پر مہنگائی بھتے اور مہنگائی امداد کی ادائیگی جاری رہے گی۔
Published: 23 Apr 2020, 10:00 PM IST
آفس میمورنڈم کے مطابق جیسے ہی مرکزی حکومت یکم جولائی 2021 سے مہنگائی کے بھتے اور مہنگائی سے متعلق امداد کی آئندہ اقساط جاری کرنے کا فیصلہ کریگی، یکم جنوری 2020، یکم جولائی 2020 اور یکم جنوری 2021 سے مہنگائی بھتے اور مہنگائی راحت کی شرحوں کو بحال کر دیا جائے گا۔ نیز، انہیں یکم جولائی 2021 سے لاگو ہونے والے مجموعی نرخوں میں شامل کر دیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ دفتر میمورنڈم میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ یکم جنوری 2020 سے 30 جون 2021 تک کی مدت میں کسی بھی طرح کے بقایاجات ادا نہیں کیے جائیں گے اور یہ حکم مرکزی حکومت کے تمام ملازمین اور پنشنرز پر لاگو ہوگا۔
Published: 23 Apr 2020, 10:00 PM IST
واضح رہے کہ مہنگائی الاؤنس کی شرح میں ہر کیلنڈر سال (یکم جنوری اور یکم جولائی) دو بار ترمیم کی جاتی ہے اور حکومت کے اس فیصلہ کی زد میں تین ترمیم (یکم جنوری 2020، یکم جولائی 2020، یکم جنوری 2021) آئیں گی۔ حکومت کے مہنگائی الاؤنس سے متعلق کوئی بھی فیصلہ 48.34 لاکھ مرکزی ملازمین اور 65.26 لاکھ پنشنرز پر اثرانداز ہوتا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ مجموعی طور پر اس فیصلے سے ایک کروڑ 13 لاکھ 60 ہزار خاندان متاثر ہوں گے۔
Published: 23 Apr 2020, 10:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Apr 2020, 10:00 PM IST
تصویر: پریس ریلیز