ایسا لگتا ہے کہ دنیا کے کئی ممالک معاشی بحران کے خوف میں مبتلا ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کئی کمپنیوں نے اپنے یہاں سے ملازمین کی چھنٹنی کا عمل تیز کر دیا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق چین کی اسمارٹ فون مینوفیکچرر کمپنی ’شاؤمی‘ نے 900 سے زائد ملازمین کو نکال باہر کیا ہے۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے معاشی بحران کے درمیان تقریباً 3 فیصد ملازمین کو نکال دیا ہے۔ حالانکہ کمپنی کی طرف سے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ معاشی بحران کے خوف سے ایپل اور مائیکروسافٹ جیسی مشہور ٹیک کمپنیوں نے بھی چھنٹنیاں کی ہیں۔ ہندوستان میں بھی گزشتہ کچھ مہینوں میں کئی اسٹارٹ اَپس نے ملازمین کو نکالا ہے۔ دراصل روس-یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہی دنیا مہنگائی کا سامنا کر رہی ہے۔ کھانے پینے سے لے کر کئی چیزوں کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ مہنگائی سے نمٹنے کے لیے ریزرو بینک شرح سود میں اضافہ کر رہا ہے، جس سے شرح ترقی میں کمی کا خطرہ ہے۔ شرح ترقی متاثر ہوگی تو معاشی بحران کے امکانات بڑھیں گے۔
Published: undefined
ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی معیشت والا ملک امریکہ بھی شرح ترقی کی کمی اور بحران کے اندیشے سے نبرد آزما رہا ہے۔ یہاں مہنگائی 40 سالوں کی ریکارڈ سطح پر ہے۔ ایسے میں سوال اٹھنا لازمی ہے کہ کیا جس طرح سے گلوبل کمپنیاں چھنٹنی کر رہی ہیں، ویسا ہی ہندوستان کی بڑی کمپنیاں بھی کر سکتی ہیں؟ کیا آنے والے دنوں میں ہندوستان میں بھی بے روزگار لوگوں کی تعداد بڑھے گی؟ امریکہ میں بحران آیا تو ہندوستان پر کتنا اثر پڑے گا؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined