وزیر مالیات ارون جیٹلی نے مودی حکومت کا آخری مکمل بجٹ پیش کر دیا ہے۔ بجٹ سے متعلق الگ الگ سیاسی پارٹیوں اور لوگوں کی رائے بھی الگ الگ ہے۔ زیادہ تر لوگ اس بجٹ سے ناخوش ہی نظر آ رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کا یہ بجٹ ’انتخابی بجٹ‘ معلوم پڑتا ہے۔ بجٹ میں حکومت نے متوسط طبقہ کے لیے کوئی بڑا اعلان نہیں کیا۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے اس بجٹ کے بعد کہا کہ کسانوں کے ایشو پر حکومت نے صرف زبانی جمع خرچ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بجٹ میں حکومت نے کسانوں سے متعلق صرف وعدے کیے ہیں اور کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کا اشارہ نہیں دیا ہے۔
Published: undefined
سوراج انڈیا کے قومی صدر یوگیندر یادو نے ٹوئٹ کرتے ہوئے ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہ بڑھائے جانے اور کسانوں کا بجٹ میں دھیان نہیں رکھنے پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر مالیات ارون جیٹلی نے کسانوں کے ایشو پر گول مول باتیں کی ہیں۔ یوگیندر یادو کا یہ بھی کہنا ہے کہ مودی حکومت نے کسانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔
Published: undefined
بجٹ کے بعد وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ انتخابات کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ بجٹ پیش کیا گیا ہے۔ لیکن اس میں جو سرکاری خزانے کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں اس میں خامیاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھیں اس بات کی فکر ہے کہ حکومت نے جو اعلانات کیے ہیں اس کے لیے پیسہ کہاں سے آئے گا۔
Published: undefined
سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا نے بھی بجٹ پیش ہونے کے بعد اپنی رائے ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں کسانوں اور دیہی عوام سے متعلق جو اعلانات کیے گئے ہیں وہ ناکافی ہیں کیونکہ کسانوں اور دیہی عوام کے مسائل بہت زیادہ اور بڑے ہیں۔
Published: undefined
بجٹ پر ناراضگی ظاہر کرنے والے لیڈران کے بیچ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اس بجٹ کی تعریف کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 10 کروڑ غریب خاندان کو فائدہ پہنچانے کے لیے قومی صحت تحفظ منصوبہ کا اعلان کرنا حکومت کا ایک اچھا قدم ہے۔
Published: undefined
پرنجوئے گوہا نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بجٹ سے متعلق کہا کہ ’’ارون جیٹلی کے پہلے گھنٹے کی تقریر نے اس بات کا اشارہ دیا کہ مودی حکومت آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے تیار ہو گئی ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس لیڈر سنجے جھا نے تو اس بجٹ کو مودی حکومت کا آخری بجٹ ہی قرار دے دیا اور اشارہ دیا کہ دوبارہ بی جے پی برسراقتدار نہیں آنے والی۔
Published: undefined
مودی حکومت کے بجٹ پر کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے بھی اپنا اظہارِ خیال ٹوئٹر پر پیش کیا۔ انھوں نے لکھا ’’نہ سوچ، نہ راستہ، نہ ویژن، نہ کارگزاری۔ ہمیشہ باتوں سے کام، لیکن کام کی بات نہیں۔ سہی کہا، نام بڑے اور دَرشن چھوٹے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ بجٹ لوگوں کی امیدوں کو پورا کرنے والا نہیں ہے۔ اس میں عوام کے لیے کچھ بھی اچھا نہیں ہے۔ یہ ایسا بجٹ ہے جس سے سماج کے کسی بھی طبقہ کی امیدیں پوری نہیں ہو سکتیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined