اقتصادی مندی رکنے کے بجائے بڑھ رہی ہے اور روکنے کے جتنے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں وہ سب نا کافی ثابت ہو رہے ہیں۔ اس درمیان ایک اور بری خبر آئی ہے۔ موجودہ مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں کمرشل سیکٹر اور کل فائننشل فلو یعنی پیسے کی آمد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ کمرشل سیکٹر میں نقدی کی آمد میں 88 فیصدی تک کی گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔ آر بی آئی کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2019-20 میں اب تک کمرشل سیکٹر میں بینک اور غیر بینکوں کے فنڈ کی آمد 90,995 کروڑ روپے رہی ہے جبکہ گزشتہ سال اس مدت کے دورا ن یہ 7,36,087 کروڑ روپے رہا تھا۔
Published: 07 Oct 2019, 10:08 AM IST
اس کمرشل سیکٹر میں زراعات، مینوفیکچرنگ اور ٹرانسپورٹ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس بیچ اقتصادی شعبہ بحران کے دور سے گزر رہا ہے۔ اس سیکٹر میں 1,25,6000 کروڑ کا ریورس فلو یعنی الٹا بہاؤ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بینکوں کی جانب سے کمرشل سیکٹر کے دیگر شعبوں میں گراوٹ نظر آرہی ہے۔
Published: 07 Oct 2019, 10:08 AM IST
ریزرو بینک آف انڈیا کا کہنا ہے کہ کمرشل سیکٹر میں نقدی کی کمی کی مرکزی وجہ بینکوں کی جانب سے لین دین کی کمی ہے۔ نوٹ بندی کے بعد سے ہی ویسے تو قومی معیشت بری طرح متاثر تھی لیکن اب عالمی مندی نے اس میں اضافہ کر دیا ہے اور حکومت نے ابھی تک جو بھی قدم اٹھائے ہیں وہ ناکافی ثابت ہوئے ہیں۔
Published: 07 Oct 2019, 10:08 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Oct 2019, 10:08 AM IST
تصویر: پریس ریلیز