نئی دہلی: پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے ہر کوئی پریشان ہے اور سروے کرنے والی کمپنی ’لوکل سرکل‘ کے سروے میں 50 فیصد لوگوں نے کہا ہے کہ مہنگے پٹرول اور ڈیزل کی وجہ سے انہیں اخراجات میں کمی کرنا پڑ رہی ہے۔ ساتھ ہی 77 فیصد شہری چاہتے ہیں کہ حکومت پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لائے، کیونکہ اس سے شہریوں کے معاش زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ غورطلب ہے کہ اگر پٹرول اور ڈیزل پر 28 فیصد جی ایس ٹی کی شرح بھی عائد کر دی جائے تو بھی پٹرول کی قیمت 75 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 70 روپے فی لیٹر رہ جائے گی۔
Published: undefined
سروے کے مطابق 2021 میں پٹرول اور ڈیزل کی بلند ترین قیمتوں کی وجہ سے 2 میں سے ایک کنبہ نے اخراجات میں کمی کی ہے اور 5 میں سے ایک کنبہ نے ضروری اخراجات میں کمی کی ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی بلند ترین قیمتوں سے نمٹنے کے لیے 51 فیصد لوگ اخراجات میں کمی کر رہے ہیں۔ لوک سرکل کے اس سروے میں ملک کے 379 اضلاع سے 7500 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ شرکاء میں 61 فیصد مرد جبکہ 39 فیصد خواتین شامل ہیں۔ 44 فیصد جواب دہندگان کا تعلق اول درجہ کے اضلاع سے، 29 فیصد کا تعلق درجہ دوم سے اور 27 فیصد کا تعلق 3، 4 اور دیہی اضلاع سے تھا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ 17 ستمبر کو ہونی ہے۔ اگر کونسل کی طرف سے لوگوں کی رائے کے مطابق فیصلہ لیا جاتا ہے تو لوگوں کو پٹرول ڈیزل کی بے تحاشہ قیمتوں سے راحت مل سکتی ہے۔ جی ایس ٹی کا زیادہ سے زیادہ سلیب 28 فیصد ہے اور اس وقت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر تقریبا 55 فیصد ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے۔ یکم جولائی 2017 کو جی ایس ٹی کو مرکزی ٹیکسوں میں شامل کیا گیا جیسے کہ ویٹ، ایکسائز ڈیوٹی اور اسٹیٹ ڈیوٹی، جبکہ پانچ پٹرولیم مصنوعات (پٹرول، ڈیزل، اے ٹی ایف، قدرتی گیس اور خام تیل) کو اس کے دائرے سے باہر رکھا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز