حیدرآباد: دس عوامی شعبہ کے بینکس کو چار بینکوں میں ضم کرنے مرکزی وزیر فائنانس نرملا سیتارامن کی جانب سے کیے گئے بڑے اعلان کو آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) نے غلط، گمراہ کن اور بے موقع قرار دیا ہے۔
Published: 31 Aug 2019, 5:10 PM IST
ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے یو این آئی کو بتایا کہ دس عوامی شعبوں کے بینکس کنارا بینک، یونین بینک آف انڈیا، یونائیٹیڈ بینک آف انڈیا، الہ آباد بینک، سنڈیکیٹ بینک، کارپوریشن بینک، اورینٹل بینک آف کامرس اور آندھرا بینکس کو ضم کرنے کے فیصلہ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ان بینکس کو ضم کرنا قرار دے سکتی ہے تاہم دراصل یہ 6 بینکس کا بے رحمی سے قتل ہے کیونکہ ان بینکوں کے انضمام کے بعد یہ 6 بینکس بینکنگ پس منظر سے غائب ہوجائیں گے۔
Published: 31 Aug 2019, 5:10 PM IST
ان 6 بینکس کو بند کرنے کی تجویز کی مخالفت اے آئی ای بی اے کے بینر تلے کرنے کی بینک ملازمین سے اپیل کرتے ہوئے یونین کے سرکردہ لیڈر نے کہا کہ ہم جلد ہی احتجاج اور ہڑتال شروع کریں گے۔ اسی دوران وینکٹ چلم نے اپنے ریلیز میں کہا کہ بینکس کو 1969 میں قومی بنایا گیا تھا اور یہ قدم معیشت کی وسیع بنیاد اور اس کی ترقی کے لئے اٹھایا گیا تھا۔ گزشتہ 50 برسوں میں ان بینکس نے مستحکم معیشت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تقریباً 8000 برانچس آج بڑھ کر 90,000 برانچس بن گئی ہیں جن میں تقریباً 40,000 برانچس دیہی اور نیم دیہی علاقہ میں ہیں جن کو قبل ازیں نظر انداز کیا گیا تھا۔
Published: 31 Aug 2019, 5:10 PM IST
حکومت ہند اور ریزرو بینک کی جانب سے ملک کی بنیادی ضروریات کے لئے اہم مانے جانے والے شعبہ کے نتیجہ میں ہماری معیشت بہتر ہوئی جس کے سبب سبز انقلاب، سفید انقلاب، صنتعی ترقی، ملازمتوں کے مواقع، دیہی ترقی وغیرہ ممکن ہو پائے۔ انہوں نے کہا کہ 2008 میں پوری دنیا مالی بحران اور بینکنگ سونامی کا شکار ہوگئی تھی تاہم ہمارے عوامی شعبہ کے بینکس کے سبب ہندوستانی بینکنگ نظام محفوظ رہا۔
Published: 31 Aug 2019, 5:10 PM IST
اے آئی بی ای اے کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ حکومت سب کے لئے خوشحالی کی بات کرتی ہے تاہم 6 بینکس کو بند کرتے ہوئے بینکنگ نظام کی 6 اصل شریانوں کو کاٹا جارہا ہے۔
Published: 31 Aug 2019, 5:10 PM IST
متاثرہ بینکس الہ آباد بینک، آندھرا بینک، کارپوریشن بینک، سنڈیکیٹ بینک، یونائیٹیڈ بینک آف انڈیا اور اورینٹل بینک آف کامرس کافی بہتر بینکس ہیں اور ان بینکس نے بڑے پیمانہ پر اپنے متعلقہ حدود میں معاشی ترقی میں فراہم کی ہے۔ اچانک ان بینکس کو بند کرنے کا فیصلہ نامناسب اور غیر ضروری ہے۔ ملک شدید مالی سست روی اور مندی کا سامنا کر رہا ہے۔
Published: 31 Aug 2019, 5:10 PM IST
بینکس اپنے بھاری وسائل کے ذریعہ معیشت کے احیا میں فیصلہ کن رول ادا کرسکتے ہیں۔ درحقیت گزشتہ ہفتہ وزیر فائنانس نے معیشت کو بہتر بنانے کی اہم ذمہ داری بینکس کو دی تھی۔ بینکس کو ضم کرنے یا بند کرنے کے فیصلہ سے اس کام پر منفی اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بینکس، ناقابل وصول قرض کی وجہ سے خود کئی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
Published: 31 Aug 2019, 5:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Aug 2019, 5:10 PM IST