صنعت و حرفت

انیل امبانی کے بیٹے پر سیبی نے عائد کیا ایک کروڑ کا جرمانہ، ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام

سیبی نے انمول امبانی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے کمپنی کے بورڈ کی جانب سے لون کی منظوری روکنے کی واضح ہدایت کے باوجود کارپوریٹ قرض کی منظوری دی

<div class="paragraphs"><p>تصویر 'ایکس'</p></div>

تصویر 'ایکس'

 

سیکوریٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) نے مکیش امبانی کے چھوٹے بھائی انل امبانی کے بیٹے انمول پر 1 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔ ان پر ریلائنس ہوم فائنانس کو قرض دینے کے معاملے میں ضابطوں پر عمل نہیں کرنے کا الزام ہے۔ انمول امبانی پر یہ جرمانہ ریلائنس ہوم فائنانس معاملے میں عائد کیا گیا ہے۔ سیبی نے کہا ہے کہ کارپوریٹ قرض کو منظوری دیتے وقت مناسب جانچ نہیں کی گئی۔ اس وجہ سے یہ جرمانہ لگایا گیا ہے۔ انمول کے ساتھ ہی ریلائنس ہوم فائنانس کے چیف رِسک آفیسر گوپال کرشنن پر بھی 15 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد ہوا ہے۔

Published: undefined

سیبی کا کہنا ہے کہ ریلائنس ہوم فائنانس بورڈ میں کام کرنے والے انمول امبانی نے کمپنی کے بورڈ سے ایسے لون اپروولس کو روکنے کی واضح ہدایت کے باوجود کارپوریٹ قرض کو منظوری دی، مارکیٹ ریگولیٹر کے مطابق جانچ میں پتہ چلا ہے کہ 14 فروری 2019 کو انمول امبانی نے ایکورا پروڈکشنس پرائیویٹ لمیٹڈ کو 20 کروڑ روپے کا قرض منظور کیا تھا۔

Published: undefined

خاص بات یہ ہے کہ انمول امبانی کے ذریعہ یہ قرض ایسے وقت منظور کیا گیا جبکہ تین دن قبل ہی یعنی 11 فروری 2019 کو ریلائنس ہوم فائنانس کے بورڈ نے اپنی میٹنگ میں مینجمنٹ کو کوئی بھی 'جی پی سی ایل لون' جاری نہیں کرنے کی ہدایت دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق سیبی کے آفیشیل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ انل امبانی کے بیٹے اور کرشنن گوپال کرشنن دونوں کو 45 دنوں کے اندر اپنے اپنے جرمانے کی ادائیگی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

Published: undefined

انمول امبانی پر جرمانے کی خبر کا اثر منگل کو ریلائنس ہوم فائنانس کے شیئر پر بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ریلائنس ہوم فائنانس شیئر گزشتہ کچھ دنوں سے زبردست تیزی کے ساتھ بھاگ رہا ہے۔ پیر کو انل امبانی کے اس اسٹاک میں شیئر مارکیٹ میں کاروبار شروع ہوتے ہی تیزی دیکھی گئی اور یہ 4.79 فیصد کی اُچھال کے ساتھ 4.59 روپے پر کاروبار کر رہا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined