صنعت و حرفت

بِک گئی انیل امبانی کی کمپنی ریلائنس کیپٹل؟ نیلامی میں لگائی گئی 9650 کروڑ روپے کی بولی

انیل امبانی کی کمپنی ریلائنس کیپٹل کی نیلامی کے دوسرے دور کے لیے 9650 کروڑ روپے کی سب سے زیادہ بولی لگائی گئی، جس میں صرف ایک ہی فرم نے حصہ لیا

انیل امبانی / آئی اے این ایس
انیل امبانی / آئی اے این ایس IANS_ARCH

نئی دہلی: انیل امبانی کی قرض میں ڈوبی کمپنی کے لیے بولی کا دوسرا دور مکمل ہو گیا ہے۔ اسے خریدنے کی دوڑ میں کئی بولی دہندگان شامل تھے لیکن ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوجا گروپ نے ریلائنس کیپٹل کے لیے 9650 کروڑ روپے کی واحد بولی لگائی۔

Published: undefined

ہندوجا گروپ کی کمپنی انڈس انڈ انٹرنیشنل ہولڈنگز نے ریلائنس کیپٹل کو خریدنے کے لیے سب سے زیادہ بولی لگائی۔ اس نیلامی میں دو اور کمپنیاں بھی شامل تھیں جنہوں نے بولی بھی نہیں لگائی۔ ہندوجا کے علاوہ ٹورنٹ انوسٹمنٹ اور اوک ٹری کیپٹل بھی اس دوڑ میں شامل تھیں۔ دونوں نے بولی جمع نہیں کروائی، حالانکہ انہوں نے پہلے اشارہ دیا تھا کہ وہ اس عمل میں حصہ لیں گی۔

Published: undefined

اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹورنٹ نے بدھ کے روز ’موک آکشن ڈرل‘ میں حصہ لیا اور نیلامی سے قبل ہونے والی بات چیت میں بھی حصہ لیا لیکن اس نے بولی جمع نہیں کروائی۔ قرض دہندگان نے نیلامی میں حصہ لینے کے لیے 9500 کروڑ روپے کی حد مقرر کی تھی، جس میں کم از کم 8000 کروڑ روپے بطور نقد رقم شامل تھے۔

Published: undefined

ہندوجا گروپ نے پہلے دور میں 9510 کروڑ روپے کی بولی لگائی تھی اور دوسرے دور میں اسے 9650 کروڑ روپے تک لے گیا۔ اس کے بعد کسی نے بھی کاؤنٹر بولی جمع نہیں کرائی جس کی وجہ سے سب سے زیادہ بولی لگانے والا واحد بولی لگانے والا تھا۔ واضح کریں کہ ہندوجا کی پیشکش قرض دہندگان کے لیے 41 فیصد قرض کی وصولی کے برابر ہے۔

Published: undefined

ہندوجا کی بولی دسمبر میں نیلامی کے پہلے راؤنڈ میں ٹورنٹ کی طرف سے پیش کی گئی اس سے تقریباً 1000 کروڑ روپے زیادہ ہے۔ انیل امبانی کی طرف سے قائم کردہ مالیاتی خدمات کمپنی کے پاس تقریباً 400 کروڑ روپے کا نقد رقم ہے۔ اس طرح قرض دہندگان کی وصولی 10000 کروڑ روپے سے زیادہ ہوگی۔ تاہم وصولی اب بھی لیکویڈیشن ویلیو سے کم ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined