گاڑی بنانے والی امریکی کمپنی ’فورڈ‘ ایک بار پھر بڑے پیمانے پر ملازمین کی چھنٹنی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں اعلان آئندہ ہفتہ کیا جا سکتا ہے۔ کمپنی نے گزشتہ سال اگست میں 3000 ملازمین کو ملازمت سے باہر کر دیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کمپنی الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی مینوفیکچرنگ میں زیادہ سرمایہ کاری کرنے پر غور کر رہی ہے۔
Published: undefined
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق نئی چھنٹنی کا اعلان آئندہ ہفتہ کیا جا سکتا ہے۔ رپورٹ میں تذکرہ کیا گیا ہے کہ معاملے کے جانکار لوگوں کے مطابق فورڈ موٹر آنے والے ہفتوں میں چھنٹنی کرے گا، جو آٹو میکر کے ذریعہ آپریشن کو منظم کرنے اور لاگت کام کرنے کی وسیع کوششوں میں تازہ ترین ہے۔ فورڈ کے سی ای او جم فارلے نے کہا کہ لاگت کے موافق بنانے کے لیے کمپنی کو اپنے حریفوں کے مقابلے میں زیادہ کام کرنا ہے۔
Published: undefined
گزشتہ مہینے فورڈ موٹر نے ایلن مسک کی ملکیت والے ٹیسلا کے ساتھ معاہدہ کیا تھا، جو فورڈ الیکٹرک وہیکل (ای وی) گاہکوں کو پورے امریکہ اور کناڈا میں 12000 سے زیادہ ٹیسلا سپرچارجر تک رسائی فراہم کرے گا، جس سے 2024 سے فورڈ ای وی گاہکوں کے لیے دستیاب فاسٹر چارجر کی تعداد دوگنی ہو جائے گی۔ 2025 میں فورڈ شمالی امریکی چارجنگ اسٹینڈرڈ (این اے سی ایس) کنکٹر کے ساتھ اگلے جنریشن کی الیکٹرک گاڑیوں کی پیشکش کرے گا، جس سے ٹیسلا سپرچارجر تک پہنچنے کے لیے ایڈیپٹر کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔
Published: undefined
کمپنی نے ایک نوٹس میں کہا کہ اس مینوفیکچرنگ کے لیے ہم ایک صدی سے بھی زیادہ وقت سے کام کر رہے ہیں۔ تقریباً سبھی پہلوؤں کو بدلنے اور نیا سائز دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے فوکس، وضاحت اور رفتار کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور، جیسا کہ ہم نے حال کے مہینوں میں تبادلہ خیال کیا ہے، اس کا مطلب ہے وسائل کو پھر سے تعینات کرنا اور ہماری لاگت ڈھانچہ کو مخاطب کرنا، جو روایتی اور نئے حریف کے مقابلے غیر مقابلہ آرا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اگست 2022 میں فورڈ نے تقریباً 3000 ملازمین اور کانٹریکٹ ورکرس کو نکال دیا تھا۔ اس تخفیف سے خاص طور سے امریکہ، کناڈا اور ہندوستان کے ملازمین متاثر ہوئے۔ مجموعی طور پر کمپنی نے تنخواہ والے ملازمین کی تعداد میں تقریباً 2000 کی کمی کر دی تھی، اور ساتھ ہی ایجنسی والے ملازمین میں بھی تقریباً 1000 کی کمی کر دی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز