لکھنؤ: ٹماٹر کے بعد اب پیاز تہواروں کے موسم میں صارفین کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ خوردہ بازار میں پیاز کی قیمتیں پچھلے ایک ہفتے میں دگنی ہو کر 30-35 روپے فی کلو گرام سے 60-80 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہیں۔
پچھلے چار مہینوں میں یہ دوسرا موقع ہے جب اگست کے بعد پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جب پیاز 100 روپے سے تجاوز کر گئی تھی۔ اس سے کچن کے بجٹ پر چند ماہ قبل ٹماٹر کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے بعد دباؤ پڑا ہے۔
Published: undefined
پیاز کی قیمتوں میں یہ اضافہ خاندانوں اور ریسٹورنٹ مالکان کے لیے پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔ تاجروں کو خدشہ ہے کہ آنے والے مہینوں میں قیمتوں میں اضافہ جاری رہ سکتا ہے۔ پیاز کی قیمتوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں۔
تھوک فروشوں کے مطابق رواں سال کے شروع میں خراب موسم، شدید گرمی اور مسلسل بارشوں کے باعث پیاز کی فصل کو نقصان پہنچا، جس کی وجہ سے پیاز کی تھوک قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
Published: undefined
سیتا پور منڈی کے ایک تاجر پپو سونکر نے کہا، ’’اس وقت ہمیں مقامی بازار میں پیاز کے صرف 20-30 ٹرک مل رہے ہیں۔ حال ہی میں پڑوسی ریاست میں پیاز کے تاجروں کی ہڑتال نے بھی سپلائی میں خلل ڈالا، جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ کئی ریستوراں پہلے ہی سلاد کی پلیٹوں سے پیاز نکال چکے ہیں، جبکہ اسٹریٹ فوڈ فروشوں نے بھی اس کا استعمال کم کر دیا ہے۔‘‘
Published: undefined
پرانے شہر میں ایک ریستوراں چلانے والے نظم الحسن نے کہا، ’’پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے ہمارے کاروبار پر بہت زیادہ دباؤ پڑ رہا ہے۔ پیاز ہماری نان ویجیٹیرین ڈشز میں اہم ہے اور جب اس کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں تو یہ ہمارے کھانے کے معیار کو متاثر کرتی ہے۔ بڑے ریستورانوں کے برعکس، ہم لیٹش اور پیاز کے لیے اضافی فیس نہیں لے سکتے، اور یہ ہمارے لیے منافع بخش رہنا مشکل بنا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز