صنعت و حرفت

اڈانی-ہنڈن برگ تنازعہ: سیبی کی حتمی نتیجے پر پہنچنے میں ناکامی انتہائی تشویشناک، کانگریس کا بیان

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ ملک واضح طور پر غیر ملکی فنڈز کی حتمی فائدہ مند ملکیت سے متعلق رپورٹنگ کی ضروریات کو حذف کرنے کے سیبی کے فیصلے کی بھاری قیمت چکا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے روز کہا کہ اسٹاک مارکیٹ ریگولیٹر سیبی کا اڈانی گروپ کے ذریعہ راؤنڈ ٹرپنگ اور منی لانڈرنگ کے الزامات پر کسی حتمی نتیجے تک پہنچنے میں ناکامی گہری تشویشناک کا باعث ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) نے سپریم کورٹ میں اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے اور کہا کہ صرف ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) اس بات کی جانچ کر سکتی ہے کہ حکومت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے پسندیدہ کاروباری گروپ کی مدد کے لیے کس طرح اصولوں اور طریقہ کار کی خلاف ورزی کی۔

Published: undefined

رمیش نے اپنے بیان میں کہا ’’سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی اڈانی گروپ کی طرف سے راؤنڈ ٹرپنگ اور منی لانڈرنگ کے الزامات پر کسی حتمی نتیجے تک پہنچنے میں ناکامی، جیسا کہ اس نے سپریم کورٹ میں اپنی 25 اگست 2023 کی اسٹیٹس رپورٹ میں اعتراف کیا ہے، بہت پریشان کن ہے۔‘‘

Published: undefined

ٹوئٹر (ایکس) پر بیان شیئر کرتے ہوئے انہوں نے پوسٹ کیا ‘‘اڈانی گروپ کے خلاف راؤنڈ ٹرپنگ اور منی لانڈرنگ کے الزامات کے معاملے میں حتمی نتیجے پر پہنچنے میں سیبی کی ناکامی گہری تشویشناک ہے۔‘‘ کانگریس لیڈر نے کہا کہ سیبی نے اس معاملے سے متعلق جن 24 معاملات کی جانچ کی ہے، ان میں سے دو کو اب بھی عبوری حیثیت حاصل ہے۔

Published: undefined

رمیش نے کہا کہ ایک عبوری رپورٹ اس اہم سوال سے متعلق ہے کہ آیا اڈانی نے سیکورٹیز کنٹریکٹس (ریگولیشن) رولز کے رول 19اے کے تحت کم از کم پبلک شیئر ہولڈنگ کی ضرورت کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’’سادہ الفاظ میں، کیا اڈانی نے بیرون ملک ٹیکس پناہ گاہوں میں واقع مبہم اداروں کا استعمال اس طرح کی راؤنڈ ٹرپنگ اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے لئے کیا جس کی مخالفت کرنے کا وزیر اعظم نے ہمیشہ دعوی کیا ہے؟ سیبی نے کہا ہے کہ تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ بیرونی ایجنسیوں اور اداروں سے معلومات کا ابھی بھی انتظار ہے۔‘‘

Published: undefined

رمیش نے کہا کہ ملک واضح طور پر سیبی کے 2018 میں کمزور کرنے اور 2019 میں غیر ملکی فنڈز کی حتمی فائدہ مند ملکیت سے متعلق رپورٹنگ کی ضروریات کو حذف کرنے کے فیصلے کی بھاری قیمت چکا رہا ہے۔ کانگریس لیڈر نے سپریم کورٹ کی ایکسپرٹ کمیٹی سے کم نہیں بتائی کہ سیبی اڈانی کمپنیوں میں بیرون ملک مقیم سرمایہ کاروں کی فائدہ مند ملکیت کی نشاندہی کرنے میں ناکام ہونے کی وجہ یہ تھی کہ سکیورٹیز مارکیٹ ریگولیٹر کو غلط کام کا شبہ ہے۔

Published: undefined

کانگریس لیڈر نے کہا کہ صرف جے پی سی ہی اس بات کی جانچ کر سکتی ہے کہ مودی حکومت نے کس طرح وزیر اعظم کے پسندیدہ کاروباری گروپ کی مدد کے لیے اصولوں اور طریقہ کار کی خلاف ورزی کی۔ اڈانی گروپ اور اب بھی اس گروپ میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پیچھے اصل مالکان کے بارے میں پانچ ٹیکس پناہ گاہوں سے معلومات کا انتظار کر رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined