نئی دہلی: ہنڈن برگ رپورٹ کے بھنور میں پھنسے اڈانی گروپ کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے شیئروں میں لگاتار گراوٹ درج کی جا رہی ہے اور شیئر ہولڈرز کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اس سب کے درمیان امید کی جا رہی تھی کہ مرکز کی مودی حکومت آگے آئے گی اور اس سلسلے میں تسلی بخش جواب دے گی۔ اپوزیشن یہ مطالبہ کرتی رہی اور حکومت سے اس پر جے پی سی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا لیکن مرکز نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ اب مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اڈانی-ہنڈن برگ تنازعہ پر سپریم کورٹ کی تشویش پر ردعمل ظاہر کیا ہے، حالانکہ انہوں نے اپنے بیان میں کوئی خاص بات نہیں کی۔
Published: undefined
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے اڈانی-ہنڈن برگ تنازعہ پر سپریم کورٹ کی تشویش پر کہا کہ ہندوستان کے ریگولیٹرز بہت تجربہ کار ہیں اور وہ اپنے ڈومین کے ماہر ہیں۔ ریگولیٹرز اس بارے میں بہت سنجیدہ ہیں۔ اس لیے میں ان پر چھوڑتا ہوں۔
اس سے پہلے بھی وزیر خزانہ نے سرمایہ کاروں کے خدشات کا جواب دیا تھا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ اس ایک واقعے سے بین الاقوامی مارکیٹ میں ہندوستان کی شبیہ متاثر نہیں ہوگی۔ سیتارمن نے پہلے کہا تھا کہ ایل آئی سی اور ایس بی آئی دونوں نے بیانات جاری کیے ہیں جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اڈانی کے حصص کے لیے ان کی نمائش اجازت شدہ حدود کے اندر تھی۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے جمعہ کو ہنڈن برگ رپورٹ کی جانچ کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہنڈن برگ کی تحقیقی رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں گراوٹ کی وجہ سے ہندوستانی سرمایہ کاروں کو کئی لاکھ کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔
Published: undefined
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پردی والا کی ڈویژن بنچ نے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کو تجویز دی کہ مستقبل میں ہندوستانی سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ سی جے آئی نے ریمارکس دیے ’’کہا جاتا ہے کہ ہندوستانی سرمایہ کاروں کا کل نقصان کئی لاکھ کروڑ روپے ہے۔ ہم یہ کیسے یقینی بنائیں کہ وہ محفوظ ہیں؟ کہا جاتا ہے کہ یہ 10 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ ہم یہ کیسے یقینی کریں کہ مستقبل میں ایسا نہ ہو۔ مستقبل میں سیبی کے لیے کس کردار کا تصور کیا جانا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
سپریم کورٹ نے پیر تک جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ مزید مضبوط میکانزم کیسے بنایا جا سکتا ہے۔ ایس جی تشار مہتا سیبی کی طرف سے پیش ہوئے، نے کہا کہ مسئلہ کا محرک نقطہ ہندوستان کے دائرہ اختیار سے باہر ہوا ہے۔ اس پر سی جے آئی نے کہا کہ آج سرمائے کی بلا تعطل آمد ہو رہی ہے۔ آپ یہ کیسے یقینی بناتے ہیں کہ سرمایہ کار محفوظ ہیں؟ ہر کوئی اب سرمایہ کار ہے، کوئی بڑا ہو یا چھوٹا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز