نئی دہلی: مئی میں ملک کے سروس سیکٹر میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی اور آئی ایچ ایس مارکیٹ کی جانب سے جاری کردہ ’انڈیا سروسز بزنس ایکٹیوٹی انڈیکس‘ گھٹ کر 46.4 رہ گیا جبکہ اپریل میں یہ 54.0 پر رہا تھا۔
Published: undefined
آئی ایچ ایس ماہانہ کی بنیاد پر مینوفیکچرنگ اور سروسز کے شعبے کا ڈیٹا جاری کرتا ہے۔ انڈیکس 50 سے اوپر رہا تو اضافہ اور 50 سے نیچے رہنے پر گراوٹ کا اشارہ ہوتا ہے جبکہ 50.0 استحکام کی نشاندہی کرتا ہے۔
Published: undefined
سروسز سیکٹر انڈیکس میں آٹھ ماہ میں پہلی بار کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ آئی ایچ ایس مارکیٹ کے پینل ممبروں کا خیال ہے کہ کووڈ- 19 کے انفیکشن کے تیزی سے پھیلاؤ اور اس کی وجہ سے عائد پابندیوں کی وجہ سے خدمات کا سیکٹر دباؤ میں آگیا ہے۔ اگرچہ یہ ایک بہت بڑا حجم ہے، لیکن اس سے کم ہے جو پچھلے سال کووڈ ۔19 وبائی امراض کی پہلی لہر کے دوران دیکھا گیا تھا۔
Published: undefined
نئے کاروبار اور آؤٹ پٹ دونوں میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔ ہندوستانی سیکٹرکی غیر ملکی طلب میں بھی چھ ماہ میں سب سے بڑی گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ اس کی سب سے بڑی وجہ کاروبار پر بندش اور بین الاقوامی سفر پر پابندی تھی۔
Published: undefined
کمپنیاں ترقی کے منظر نامہ سے پریشان نظر آئیں اور مثبت رجحانات نو ماہ کی کم ترین سطح پر آگئے۔ کورونا وائرس اور گھٹتے فروخت کی وجہ سے کمپنیوں نے چھٹنی میں اضافہ کیا اور اس چھٹنی کی شرح اکتوبر 2020 کے بعد سب سے زیادہ تھی۔
Published: undefined
مینوفیکچرنگ سیکٹر کے اعداد و شمار جو منگل کو جاری کیے گئے تھے، نے 10 مہینوں میں اس کی سست ترین نمو ظاہر کی۔ آئی ایچ ایس مارکیٹ نے کہا کہ مئی میں نجی شعبے کی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے اور اگر مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے کے اعداد و شمار کو ایک ساتھ ملایا جائے تو مربوط انڈیکس اپریل میں 55.4 سے 48.1 پر آ گیا۔
Published: undefined
اعدادوشمار پر اپنا رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے آئی ایچ ایس مارکیٹ کی اکنامکس ایسو سی ایٹ ڈائریکٹر پالیانا ڈی لیما نے کہا ’’مینوفیکچرنگ کا شعبہ مئی میں اپنی گردن کو پانی سے اوپر رکھنے میں کامیاب رہا تھا، لیکن وبائی امراض پھیل جانے کے بعد خدمات کا شعبہ اس میں جدوجہد کرتا نظر آ رہا ہے۔ کووڈ ۔19 کے کیسز میں اضافے اور اس کی وجہ سے عائد پابندیوں کی وجہ سے ہندوستانی سروسزکی ملکی اور عالمی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے۔ آٹھ مہینوں میں پہلی بار مجموعی فروخت میں بھی گراوٹ درج کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined