صنعت و حرفت

دو ہزار کا نوٹ بند: اعلان کے فوراً بعد آر بی آئی کی ویب سائٹ نے کام کرنا بند کر دیا!

بدحواس لوگوں کو جب کچھ سمجھ نہیں آیا تو انہوں نے بڑی تعداد میں مزید معلومات کے لیے آر بی آئی کی سرکاری ویب سائٹ کا رخ کیا جس کے نتیجہ میں سائٹ کریش ہو گئی اور اس نے کام کرنا بند کر دیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر اسکرین شاٹ / Getty Images</p></div>

تصویر اسکرین شاٹ / Getty Images

 

نئی دہلی: آر بی آئی (ریزرو بینک آف انڈیا) نے گزشتہ روز 7 سال پرانے 2 ہزار کے نوٹ کا چلن بند کر دیا، جس کے بعد لوگوں میں افرا تفری کا ماحول نظر آیا۔ بدحواس لوگوں کو جب کچھ سمجھ نہیں آیا تو انہوں نے بڑی تعداد میں مزید معلومات کے لیے آر بی آئی کی سرکاری ویب سائٹ کا رخ کیا جس کے نتیجہ میں سائٹ کریش ہو گئی اور اس نے کام کرنا بند کر دیا۔

Published: undefined

یاد رہے کہ سال 2016 کے نومبر میں جب وزیر اعظم مودی نے غیر متوقع طور پر 500 اور 1000 کے نوٹ کا چلن بند کیا تھا تو اس وقت بھی آر بی آئی کی ویب سائٹ نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔ تاہم، ویب سائٹ اب بحال ہو چکی ہے۔ اسی سال نومبر میں 2000 کے نوٹ کا چلن بھی شروع کیا گیا تھا۔

Published: undefined

آر بی آئی نے اعلان کیا ہے کہ 2000 مالیت کے بینک نوٹ اب چلن میں نہیں رہیں گے۔ مرکزی بینک نے جمعہ کو واضح کیا کہ نوٹوں کو چلن سے واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لیکن فی الحال 2000 روپے کے نوٹ قانونی طور پر جاری رہیں گے۔ آر بی آئی نے بینکوں سے بھی کہا ہے کہ وہ فوری اثر سے 2000 روپے کے نوٹ جاری کرنا بند کر دیں۔

Published: undefined

آر بی آئی کے اعلان کے مطابق 30 ستمبر 2023 تک تمام بینکوں میں 2000 کے نوٹ صرف جمع یا تبدیل ہی کیے جا سکتے ہیں۔ بازار میں دستیاب دیگر مالیت کے نوٹ کسی بھی بینک برانچ سے 2000 کے بدلے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ تاہم، آر بی آئی نے 2000 مالیت کے نوٹوں کے جمع کرنے کی حد بھی متعین کر دی ہے۔

Published: undefined

آر بی آئی کے اعلان کے مطابق 2000 مالیت کے نوٹوں کو کسی بھی بینک میں دیگر مالیت کے نوٹوں سے تبدیل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ 20000 روپے ہی جمع کیے جا سکتے ہیں۔ آر بی آئی کے مطابق عام طور پر 2000 کے نوٹ لین دین کے لیے استعمال نہیں کیے جاتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined