چنئی: تھلاپتی کے نام سے مشہور تمل سنیما کے میگا اسٹار وجے نے سیاست میں قدم رکھ دیا ہے۔ انہوں نے فروری میں اپنی نئی سیاسی پارٹی ٹی وی کے (تمیلاگا ویٹری کزگم) کا قیام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے جمعرات کو چنئی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک عظیم الشان تقریب کے دوران پارٹی پرچم اور علامت کو باضابطہ طور پر لانچ کر دیا۔ اس موقع پر پارٹی کا ترانہ بھی لانچ کیا گیا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ تمل ناڈو کی سیاست میں فلمی ستاروں کی شمولیت نئی بات نہیں ہے۔ ایم جی رامچندرن (ایم جی آر) سے لے کر جے للیتا تک اور شیواجی گنیسن سے لے کر رجنی کانت، کمل ہاسن اور وجے کانت تک، بہت سے تجربہ کار اداکار سلور اسکرین سے سیاسی اسٹیج پر آ چکے ہیں۔ اب اس فہرست میں تھلاپتی وجے کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔
Published: undefined
وجے تمل فلم انڈسٹری کے کامیاب ترین اداکاروں میں سے ایک ہیں۔ وہ خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین میں بہت مشہور ہیں۔ فلیگ لانچ تقریب کے دوران وجے نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی جلد ہی ایک میگا کانفرنس کا انعقاد کرے گی، جہاں وہ ٹی وی کے کے اصولوں اور مقاصد کا خاکہ پیش کریں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگرچہ وہ پہلے اپنے لیے جیتے تھے لیکن اب وہ اپنی زندگی تمل ناڈو کے لوگوں کے لیے وقف کرنا چاہتے ہیں۔
Published: undefined
تاہم، وجے کو آنے والے دنوں میں کافی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سیاسی میدان میں وجے کی پارٹی کا مقابلہ مضبوط دراوڑ جماعتوں دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) اور آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کزگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) سے ہوگا۔ یہ دونوں پارٹیاں کئی دہائیوں سے تمل ناڈو کی سیاست پر حاوی رہی ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھی ریاست میں اپنی موجودگی کو مسلسل بڑھا رہی ہے۔
Published: undefined
ڈی ایم کے لیڈر کروناندھی اور اے آئی اے ڈی ایم کے کی سپریمو جے للیتا کے انتقال سے پیدا ہونے والے سیاسی خلا نے رجنی کانت اور کمل ہاسن جیسے دیگر فلمی ستاروں کو اپنا سیاسی آغاز کرنے کی ترغیب دی ہے۔ رجنی کانت نے اپنی پارٹی کا باضابطہ آغاز کرنے سے پہلے اپنا نام واپس لے لیا، وہیں، کمل ہاسن کو 2021 کے ریاستی انتخابات میں کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد خود کو ڈی ایم کے کی قیادت والے اتحاد کے ساتھ جوڑ دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز