کوچی: لکشدیپ سے تعلق رکھنے والی فلمساز عائشہ سلطانہ کی پیشگی درخواست کی ضمانت جمعہ کے روز کیرالہ ہائی کورٹ سے منظور کر لی گئی۔ عدالت عالیہ نے پولیس کی جانب سے درج ملک سے غداری کے مقدمہ میں پیشگی ضمانت منظور کی۔ ماہ کے اوائل میں ہائی کورٹ سے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کر لی گئی تھی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ عائشہ سلطانہ نے 7 جون کو ایک ٹی وی چینل بحث میں کہا تھا کہ ’مرکز نے لکشدویپ میں کورونا کے پھیلاؤ کے لئے حیاتیاتی ہتھیار کا استعمال کیا ہے۔‘ لکشدیپ بی جے پی یونٹ کے صدر عبد القادر نے اس بیان کی بنا پر عائشہ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی تھی۔ شکایت کنندہ کے مطابق عائشہ سلطانہ کا بیان ملک کے خلاف تھا۔
Published: undefined
کاوارتی پولیس نے عائشہ کے خلاف غیر ضمانتی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور ان کو 20 جون کو پولیس کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے بعد عائشہ نے عبوری ضمانت کے لئے درخواست پیش کی تھی۔ عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ اگر انہیں گرفتار کرنے کی بھی ضرورت پڑے تو بھی فوری طور پر ضمانت پر رہا کیا جانا چاہئے۔ اس کے بعد عائشہ سلطانہ لکشدیپ پہنچی اور خود کو پولیس کے سامنے پیش کر دیا۔ پولیس نے ان سے تین دن تک پوچھ گچھ کی۔
Published: undefined
عائشہ سلطانہ نے کہا، ’’میں پولیس کے سامنے پیش ہوئی ہوں۔ پولیس اہلکار نے میرے ساتھ حسن سلوک کیا اور مجھے ان سے کوئی شکایت نہیں ہے۔ مجھے عدلیہ پر پورا اعتماد تھا۔ جب مجھے معلوم ہوا کہ میں نے کیا کہہ دیا ہے، تو میں نے غلطی پر فوری طور پر معافی مانگ لی۔ یہ خبر سن کر میری پیشگی ضمانت کی درخواست منظور کر لی گئی۔‘‘
Published: undefined
سب انسپکٹر عامر بن محمد کے ذریعے سلطانہ کو جو نوٹس دیا گیا ہے اس میں سی آر پی سی کی دفعہ 124 اے اور 153 بی کے تحت الزامات عائد کئے گئے ہیں، یہ دونوں ناقابل ضمانت جرم ہیں۔ عبد القادر کے سلطانہ کے خلاف شکایت درج کرائے جانے کے بعد بی جے پی کے متعدد لیڈران اور کارکنان نے پارٹی سے استعفی دے دیا تھا۔
عائشہ سلطانہ لکشدیپ کے چیلتھ جزیرے سے تعلق رکھتی ہیں اور وہیں پر قیام پزیر ہیں۔ وہ فلمساز ہونے کے علاوہ ایک ماڈل ہیں اور ملیالم کی متعدد فلموں میں ادادکاری بھی کر چکی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز