نئی دہلی: ستیش کوشک کی موت کے معاملے میں اس وقت ایک نیا موڑ آ گیا جب ان کے قریبی دوست وکاس مالو کی دوسری بیوی نے اپنے ہی شوہر اور اس کے ساتھیوں پر ستیش کو قتل کرانے کا الزام عائد کر دیا۔ سانوی مالو نے دہلی پولیس کمشنر سنجے اروڑہ کو خط لکھ کر معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
دراصل، سانوی کا دعویٰ ہے کہ ستیش نے تقریباً تین سال پہلے وکاس کو سرمایہ کاری کے لیے 15 کروڑ روپے دیے تھے۔ ستیش کو نہ تو رقم واپس کی گئی اور نہ ہی انہیں کوئی منافع دیا گیا۔ رقم واپس مانگنے پر وکاس نے سازش رچی اور ستیش کا قتل کر دیا۔ اس خط کے بعد ہلچل مچ گئی ہے۔ فی الحال کوئی بھی پولیس افسر اس معاملے پر کچھ کہنے کو تیار نہیں ہے۔ اب سب کی نظریں اس بات پر مرکوز ہیں پولیس اس معاملے کی تفتیش کیسے کرے گی۔
Published: undefined
دہلی کے مشرقی شالیمار باغ کی رہنے والی سانوی ملک نے بتایا کہ سال 2019 میں ان کی شادی وکاس سے ہوئی تھی۔ 23 اگست 2022 کو ستیش اپنے دبئی کے گھر وکاس کے پاس آیا۔ اس وقت انہوں نے یہ کہہ کر اپنے پیسے مانگے کہ انہیں پیسوں کی اشد ضرورت ہے۔ اس بات پر دونوں میں جھگڑا ہوا۔ وکاس مالو نے ستیش کی رقم جلد ہی ہندوستان میں واپس کرنے کا وعدہ کیا۔
Published: undefined
سانوی نے الزام لگایا کہ پوچھے جانے پر وکاس نے کہا کہ کورونا کے دور میں ساری رقم ضائع ہو گئی ہے۔ اب ستیش کو پیسے کون واپس کرے گا۔ اسے کسی نہ کسی طرح راستہ سے ہٹا دیا جائے گا۔ اس کے لیے غیر ملکی لڑکیوں کا انتظام کیا جائے گا اور انہیں ادویات کی زیادہ مقدار دی جائے گی۔ سانوی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ان کے شوہر کے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے تعلقات تھے۔ اب ہولی کے موقع پر وکاس کے فارم ہاؤس میں ستیش کی صحت کا بگڑنا اور دل کا دورہ پڑنے سے ان کی موت سب ایک سازش لگتی ہے۔ اس لیے دہلی پولیس کو اب اس پورے معاملے کی جانچ کرائم برانچ یا کسی اور ایجنسی سے کرنی چاہیے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ستیش کوشک کی صحت 8 مارچ کی رات وکاس مالو کے فارم ہاؤس میں ہی بگڑ گئی تھی، جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا تھا۔ بعد میں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کو ہارٹ اٹیک بتایا گیا ہے۔ اب پولیس کی تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور وسرا رپورٹ کا انتظار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز