بالی ووڈ

سارہ علی خان نے مہاکال درشن پر ٹرولز کو دیا جواب، ’یہ میرے ذاتی عقیدے کا معاملہ ہے، کوئی مداخلت نہ کرے‘

اجین کے مہاکال مندر جانے پر سوال اٹھانے والوں کو جواب دیتے ہوئے سارہ علی خان نے کہا ’’یہ میرا ذاتی معاملہ ہے اور کسی کو اس سے دقت نہیں ہونی چاہئے‘‘

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

اداکارہ سارہ علی خان نے ان ٹرولز (ناقدین) کو جواب دیا ہے جو ان کے اجین کے مہاکال مندر کے دورے پر سوال اٹھا رہے تھے۔ سارہ علی خان اپنے ساتھی اداکار وکی کوشل کے ساتھ اپنی آنے والی فلم 'ذرا ہٹ کے ذرا بچ کے' کی تشہیر کے سلسلے میں مدھیہ پردیش میں تھیں۔ وہ اندور کے راستے اجین گئی تھی جہاں انہوں نے مہاکال کے درشن کیے اور آرتی میں حصہ لیا۔ اس کے بعد ٹرولز نے ان پر تنقیدی تبصرے کیے۔

Published: undefined

جب صحافیوں نے ان سے اس موضوع پر سوالات کیے تو انہوں نے کہا ’’میں اپنے کام کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہوں۔ میں آپ کے لیے، لوگوں کے لیے کام کرتی ہوں۔ اگر آپ کو میرا کام پسند نہیں آیا تو مجھے برا لگے گا لیکن میرے ذاتی عقائد میرے اپنے ہیں۔ میں اجمیر شریف اسی عقیدت کے ساتھ جاؤں گی جس ساتھ میں بنگلہ صاحب گوردوارہ یا مہاکال مندر جاؤں گی۔ میں ان جگہوں کا دورہ کرتی رہوں گا، لوگ جو چاہیں کہہ سکتے ہیں، مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے، آپ کو کسی جگہ کی توانائی پسند ہونی چاہیے، میں توانائی میں یقین رکھتی ہوں۔‘‘

Published: undefined

اس پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ موجود وکی کوشل نے بھی اس موضوع پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرولز کے سوالوں کے جواب ان ہی سے پوچھے جانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں سڑک پر چل رہا ہوں اور کوئی مجھے گالی دے تو سوال مجھ سے نہیں بلکہ اس شخص سے پوچھا جانا چاہیے کہ اس نے گالی کیوں دی؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کو بھی سوالات کرنے کے انداز میں کچھ تبدیلیاں کرنی چاہئیں۔

Published: undefined

خیال رہے کہ سارہ علی خان نے بدھ کے روز اجین کے مہاکالیشور مندر میں دیوتا شنکر کے درشن کیے۔ یہاں انہوں نے گربھ گرہ (مندر کا اندرونی حصہ) میں پوجا بھی کی، جس کی تصاویر منظر عام پر آ گئیں۔ مندر کے دورے پر مہاکالیشور مندر کے پجاری سنجے گرو نے کہا گربھ گریہ میں ماتھا ٹیکنے کے بعد سارہ نے 'نندی بابا' کی پوجا میں بھی حصہ لیا۔ وہ اندور کے راستے آج صبح اجین پہنچیں۔ سارہ علی خان نے 'تیرتھ کوٹ کنڈ' میں بھی پوجا کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined