وہ دنیا کی خوبصورت ترین خاتون تصور کی جاتی تھیں۔ انہیں لاکھوں لوگوں نے دل دیا لیکن یہ ان کی بدقسمتی رہی کہ انہیں کبھی پیار حاصل نہ ہو سکا اور جب شادی کی تو ماں نہ بن سکیں۔ بات ہو رہی ہے ہندوستانی سنیما میں ’مجسمہ ٔحسن ‘ کی حیثیت رکھنے والی اداکارہ مدھو بالا کی۔
ان کا اصل نام ممتاز تھا اور گھر کی مالی حالت خراب ہونے کے باعث انہیں محض 6 سال کی عمر سے ہی فلموں میں کام کرنا پڑا۔ معروف ہدایت کار کیدار شرما نے انہیں فلمی نام مدھوبالا دے دیا اور یہ نام فلموں کی تاریخ میں ہمیشہ کے لئے امر ہو گیا۔
مدھوبالا کی مسکراہٹ فرشتوں جیسی تھی اوران مسکرہٹوں کو آج بھی ان کی فلمیں دیکھ کر محسوس کی جاسکتی ہے۔ اس مسکراہٹ نے ہر اس شخص کو دیوانہ بنا دیا جسے ان کے نزدیک جانے کا موقع ملا۔
اس وقت مدھو بالا محض 17 سال کی تھیں جب انہوں نے پریم ناتھ کے ساتھ فلم بادل (1951) سائن کی۔ مدھوبالا کے حسن کے ساتھ ساتھ نرم رویہ اور سادگی نے پریم ناتھ کو ان کا دیوانہ بنا دیا۔ پریم ناتھ نے مدھو بالا کے سامنے اپنی محبت کا اظہار بھی کر دیا، جس پر مدھو بالا شرما کر خاموش ہو گئیں۔ پریم ناتھ نے جلد ہی فیصلہ کر لیا کہ وہ مدھوبالا سے شادی کریں گے۔ اسی وقت مدھوبالا نے دلیپ کمار کے ساتھ فلم ترانہ (1951) سائن کی۔ اپنی مسکراہٹ سے لوگوں پرقیامت بپا کر دینے والی مدھوبالا دلیپ کمار کی شخصیت پر مرمٹیں۔
Published: 14 Feb 2018, 9:39 AM IST
اس دور کی فلمی میگزینوں نے اس مدے کو زور شور سے چٹکارے لے لے کر شائع کیا کہ دیکھیں پریم ناتھ اور دلیپ کمار میں سے کون مدھوبالا کا دل جیت پائے گا۔ خیر! دلیپ کمار کا نام سنتے ہی مادھوبالا کی آنکھوں میں چمک اور چہرے پر آ جانے والی سرخی نے پریم ناتھ کے سامنے تمام صورتحال کو واضح کر دیا اور انہوں نے خاموشی سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔
لیکن مدھوبالا کے چاہنے والوں کی تعداد کم نہ ہوئی۔ شمی کپور نے تو اعلانیہ اپنی والدہ سے کہہ دیا کہ وہ شادی کریں گے تو مدھوبالا سے۔ بھارت بھوشن اور پردیپ کمار کے نام بھی مدھوبالا کو چاہنے والوں کی فہرست میں شامل کئے جاتے ہیں۔ لیکن بالآخر مدھوبالا کو اپنی شریک حیات بنانے میں کامیاب ہوئے کشور کمار۔
دلیپ کمار اور مدھوبالا محبت کی زنجیر سے بندھے شادی کی دہلیز تک تو پہنچے لیکن اس وقت مدھوبالا اپنے خاندان کے لئے سونے نہیں بلکہ ہیرے کے انڈے دینے والی مرغی کی طرح تھیں۔ تبھی فلم نیا دور (اس فلم میں پہلے مدھوبالا کو بطور ہیروئن سائن کیا گیا تھا) کی آؤٹ ڈورشوٹنگ کے مدے پر ہدایت کار بی آر چوپڑا اور مدھوبالا کے والد عطاء اللہ کے درمیان مقدمہ بازی شروع ہو گئی۔ دلیپ کمار نے چوپڑا کا ساتھ دیا اور یہیں سے عطاء اللہ نے مدھود بالا اور دلیپ کمار کے تعلقات کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا۔
Published: 14 Feb 2018, 9:39 AM IST
مدھوبالا دلیپ کمار کو کس حد تک چاہتی تھیں یہ مدھوبالا کے نزدیکی لوگ جیسے اجیت، نمی، کے آصف اور نادرہ بخوبی جانتے تھے۔ نمی نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ امر (1954) کے سیٹ پر نمی اور مدھوبالا میں گہری دوستی ہو گئی تھی۔ وہ اپنے کھانے کے ساتھ-ساتھ میک اپ روم اور اپنے تجربات کا بھی اشتراک کرتی تھیں۔ دونوں میں اتنی گہری دوستی ہو گئی کہ دونوں کے درمیان دلیپ کمار کے حوالے سے بھی قصہ بننے لگے جو اس فلم میں ہیرو کا کردار نبھا رہے تھے۔ دلیپ کمار کو اپنا دل دے چکی مدھو بالا کے ذہن میں نمی کی باتوں نے شبہات کو جنم دے دیا۔ مدھو بالا کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوا کہ ’’نمی بھی دلیپ کو اتنا ہی خیال رکھتی ہے جتنا میں رکھتی ہو، اگر ایسا ہے تو مجھے کیا کرنا چاہئے؟۔‘‘
ایک دن مدھوبالا نے نمی سے کہا کہ ’’نمی کیا میں تم سے کچھ پوچھ سکتی ہوں؟ مجھے یقین ہے کہ تم مجھ سے جھوٹ نہیں بولوگی اور مجھ سے کچھ نہیں چھپاؤگی۔‘‘
Published: 14 Feb 2018, 9:39 AM IST
جب نمی نے یقین دہانی کرا دی تو مدھوبالا نے کہا کہ ’’اگر تم دلیپ کمار کے لئے ویسا ہی محسوس کرتی ہو جیسا کہ میں تو میں تمہاری خاطر ان کی زندگی سے نکل جاؤں گی اور میں انہیں تمہارے لئے چھوڑ دوں گی۔‘‘نمی کو یہ سن کر شدید دھچکا لگا۔ پھر نمی نے خود کوسنبھالتے ہوئے مدھوبالا سے دوستانا انداز میں کہا کہ وہ مدھوبالا کی طرح خوبصورت تو نہیں ہیں لیکن انہیں خیرات میں شوہر نہیں چاہئے۔
مدھوبالا کے چاہنے والوں کو یہ ملال رہا کہ اس بے مثال پری جمال کو محض 36 سال کی کم عمری میں ہی دارے فانی کو الوداع کہہ دینا پڑا۔ 14 فروری 1933 کو پیدا ہوئیں مدھوبالا کی 23 فروری 1969 کو وفات ہو گئی۔
Published: 14 Feb 2018, 9:39 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Feb 2018, 9:39 AM IST