فلم’ پدماوت ‘ کل ریلیز ہونے جا رہی ہے لیکن اس کی مخالفت نے تشدد کی شکل اختیار کر لی ہے۔ سپریم کورٹ سے ہری جھنڈی ملنے کے با وجود راجپوت کرنی سینا فلم’ پدماوت ‘ کے دکھائے جانے پر پابندی لگائے جانے کا مطالبہ کر رہی ہے اور اپنے مطالبہ کو لے کر کرنی سینا کے لوگ سڑکوں پر اتر آئے ہیں اور کئی ریاستوں میں پر تشدد مظاہرے کر رہے ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ کرنی سینا کے اراکین نے گروگرام کے ایک اسکول بس کو بھی اپنا نشانہ بنایا اور اس میں توڑ پھوڑ کی۔ اس توڑ پھوڑ کی وجہ سے بس میں بیٹھے معصوم بچے بری طرح گھبرا گئے اور رونے لگے۔
Published: 24 Jan 2018, 4:47 PM IST
ذرائع کے مطابق گروگرام واقع اسکول کی ایک بس میں ’پدماوت‘ فلم کی مخالفت کرنے والے لوگوں نے توڑ پھوڑ کی اور بچوں کو دہشت زدہ کر دیا۔ اس واقعہ کا ایک ویڈیو بھی ٹی وی چینلوں اور سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں بچے روتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور بس کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں۔ بچوں کو دلاسہ دیتی ہوئی ایک خاتون کی تصویر بھی اس میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ ہریانہ کی حکومت اس طرح کے واقعات پر قابو پانے میں اب تک ناکام ہی نظر آ رہی ہے۔
Published: 24 Jan 2018, 4:47 PM IST
قابل ذکر ہے کہ کرنی سینا کے قائد لوکیندر کالوی نے آج پھر ایک مرتبہ یہ اعلان کیا کہ وہ اس فلم کو ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ کرنی سینا کے لوگ تشدد میں شامل ہیں پر اس کے لئے وہ بالکل شرمندہ نہیں ہیں اور انہوں نے کہا کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’رانی پدماوتی میری ماں ہیں، میں ان سے معافی مانگو ں گا‘‘۔
Published: 24 Jan 2018, 4:47 PM IST
ادھر مظاہرین نے احمدآباد کے ہمالیہ مال میں توڑ پھوڑ کی اور وہاں کھڑی کئی گاڑیوں کو نذ ر آتش بھی کر دیا۔ ممبئی میں پولس نے حالات کو دیکھتے ہوئے کرنی سینا کے رہنماؤں کو گرفتار کرنا شرو ع کر دیا ہے۔ احمدآباد میں 44اور ممبئی میں 50 لوگوں کو خبر لکھے جانے تک گرفتار کیا جا چکا ہے۔
Published: 24 Jan 2018, 4:47 PM IST
گجرات ملٹی پلیکس مالکان کی ایسو سی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ ریاست میں کسی بھی تھیٹر میں فلم’پدماوت ‘ کو نہیں دکھایا جائے گا۔ اتر پردیش کے متھرا میں اس فلم کے خلاف مظاہرےہو رہے ہیں۔ مظاہرین نے دہلی۔ جےپور ہائی وے پر بھی مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے ہائی وے پر زبر دست جام لگ گیا۔ ادھر ہریانہ، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بھی مظاہرے جاری ہیں۔
Published: 24 Jan 2018, 4:47 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Jan 2018, 4:47 PM IST
تصویر: پریس ریلیز