بالی ووڈ اداکارہ جیکلین فرنانڈیز کی پریشانیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ حالانکہ ہفتہ کے روز عدالت نے جیکلین کو تھوڑی راحت دیتے ہوئے عبوری ضمانت کی مدت 10 نومبر تک کے لیے بڑھا دی ہے، لیکن ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) نے اس ضمانت کی مخالفت کی۔ ای ڈی نے عدالت میں پیش اپنے خط میں کچھ حیران کرنے والی باتیں بھی رکھی ہیں۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ جیکلین فرنانڈیز نے جانچ کے دوران ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی اور وہ 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ معاملے میں دخل دے سکتی ہیں۔
Published: undefined
ای ڈی نے جیکلین پر مزید کچھ سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ جیکلین جانچ کے دوران ہندوستان چھوڑ کر فرار ہونے کی بھی کوشش کی تھی، لیکن ایل او سی جاری ہونے کے سبب کامیاب نہیں ہو سکیں۔ ای ڈی کا یہ بھی کہنا ہے کہ جیکلین نے کبھی بھی جانچ میں تعاون پیش نہیں کیا۔
Published: undefined
ای ڈی نے اپنی مذکورہ بالا دلائل کے ساتھ عدالت سے گزارش کی کہ جیکلین کو ضمانت نہ دی جائے۔ اس سے قبل دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں جیکلین کی ضمانت عرضی پر سماعت کے دوران ای ڈی نے جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا۔ عدالت نے ای ڈی سے پوچھا کہ کیا آپ نے چارج شیٹ کی کاپی سبھی ملزمین کو دی۔ جیکلین کے وکیل نے کہا کہ ای ڈی نے کورٹ میں کہا کہ وہ چارج شیٹ کی کاپی دے گی، لیکن اس کے بعد بھی انھیں یہ کاپی نہیں ملی۔
Published: undefined
اس سے قبل منی لانڈرنگ معاملے میں سماعت کرتے ہوئے عدالت نے جیکلین فرنانڈیز کی ضمانت 9 نومبر تک کے لیے بڑھا دی۔ اس معاملے کی سماعت اب 10 نومبر کو ہوگی۔ واضح رہے کہ یہ معاملہ دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں چل رہا ہے۔ آج بھی سماعت کے دوران جیکلین اپنے وکیل کے ساتھ عدالت میں موجود تھیں۔ عدالت نے سماعت کے دران ای ڈی کو ہدایت دی کہ وہ سبھی فریقین کو چارج شیٹ اور معاملے سے منسلک سبھی دستاویزات سونپے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز