عرفان خان نے 29 اپریل کو ممبئی کے کوکلا بین دھیربھائی امبانی اسپتال میں آخری سانس لی۔ ان کے اس طرح رخصت ہو جانے سے ان کے مداح اور پوری فلم انڈسٹری غم گین ہیں۔ عرفان کافی عرصے سے علیل تھے اور ان کے اہل خانہ ان کے ہر وقت ساتھ تھے۔ عرفان کی اہلیہ، سوتپا سکدر جنہیں و اپنی مضبوطی قرار دیتے تھے، نے اپنے شوہر کو یاد کرتے ہوئے ان کے مداحوں اور چاہنے والوں کے لئے ایک پیغام لکھا ہے۔ اپنے شوہر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سوتپا نے لکھا، ’’میں نے کچھ کھویا نہیں ہے ... میں نے ہر طرح سے پایا ہے۔‘‘
Published: 01 May 2020, 7:40 PM IST
میں اسے کنبہ کی طرف سے بیان کے طور پر کس طرح لکھوں جب پوری دنیا کو ایسا لگ رہا ہے کہ انہوں نے کسی اپنے کو کھو دیا ہے؟ میں تنہا کیسے محسوس کروں جب اس وقت لاکھوں افراد ہمارے ساتھ غمزدہ ہیں؟ میں سب کو بتانا چاہتی ہوں کہ ہم نے کچھ کھویا نہیں ہے، ہم نے حاصل کیا ہے۔ ہم نے وہ چیزیں حاصل کی ہیں جو انہوں نے ہمیں سکھائیں اور اب ہمیں ان پر عمل کرنا چاہئے۔ پھر بھی میں ان چیزوں کے بارے میں بتانا چاہوں گی جن کے بارے میں لوگ نہیں جانتے ہیں۔
Published: 01 May 2020, 7:40 PM IST
یہ ہمارے لئے ناقابل یقین ہے لیکن اگر میں اسے عرفان کے الفاظ میں کہوں تو میجیکل ہے۔ خواہ وہ یہاں ہیں یا نہیں، اور یہی انہیں سب سے زیادہ پسند تھا۔ انہوں نے کبھی کسی حقیقت سے پیار نہیں کیا۔ مجھے اس سے صرف ایک شکایت ہے، انہوں نے مجھے زندگی بھر کے لئے بکھیر کر رکھ دیا۔
پرفیکشن کے لئے ان کی کاوشوں کی وجہ سے میں بھی غیہر معمولی کی عادی ہو چکی ہوں۔ وہ ہر چیز کو تال میں دیکھا کرتے تھے، حتی کہ شور و غل اور افراتفری میں بھی۔ لہذا میں نے بھی اسی تال پر چلنا سیکھ لیا۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ہماری زندگی اداکاری میں ماسٹرکلاس تھی۔ یہی وجہ ہے کہ جب ہماری زندگی میں اس ’بن بلائے مہمان‘ کی ڈرامائی انٹری ہوئی، تب تک میں نے شور شرابہ میں بھی سکون دیکھنا سیکھ لیا تھا۔ ڈاکٹروں کی رپورٹ ایک اسکرپٹ کی طرح تھی، جسے میں چاہتی تھی کہ وہ پرفیکٹ ہو، لہذا میں نے کسی تفصیل کو نظر انداز نہیں کیا، جو انہیں اپنی پرفارمنس کے لئے چاہیے تھی۔
Published: 01 May 2020, 7:40 PM IST
ہم نے اس سفر میں بہت سارے حیرت انگیز لوگوں سے ملاقات کی اور یہ فہرست لمبی ہے لیکن میں کچھ لوگوں کے بارے میں بتانا چاہوں گی، ہمارے آنکولوجسٹ ڈاکٹر نتیش روہتگی (میکس اسپتال، ساکیٹ دیلی)، جنہوں نے ابتدا میں ہمارا ہاتھ تھاما۔ ڈاکٹر ڈرین کریل (برطایہ)، ڈاکٹر شیدراوی (برطانیہ)، اس تاریک وقت میں میری روشنی ڈاکٹر سیونتی لمائے (کوکیلا بین ہسپتال)۔
یہ سمجھانا مشکل ہے کہ یہ سفر کتنا شاندار، خوبصورت، تکلیف دہ اور پُرجوش رہا ہے۔ مجھے یہ ڈھائی سال کی مدت نظر آتی ہے، جو ہمارے سالوں کے ساتھ سے مختلف ہے۔ اس مدت کی اپنی ابتدا، وسط اور اختتام رہا اور عرفان اس میں آرکیسٹرا کے کنڈکٹر کے کردار میں رہے۔ ہم شادی نہیں تھی بلکہ یہ ایک یونین تھی۔
Published: 01 May 2020, 7:40 PM IST
میں اپنے کنبے کو ایک کشتی میں دیکھ رہی ہوں، اپنے دونوں بیٹوں، بابیل اور ایان کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے... عرفان ان کی رہنمائی کر رہے ہیں، دکھا رہا ’وہاں نہیں، یہاں سے مڑو‘، لیکن چونکہ زندگی سنیما نہیں ہے اور اس میں ری ٹیک نہیں ہوتا، میری خواہش ہے کہ میرے بچے اپنے والد کی رہنمائی میں طوفان کو سر کرتے ہوئے کشتی کو بحفاظت ساحل تک پہنچائیں۔ میں نے اپنے بچوں سے کہا کہ کیا وہ اپنے والد سے ان اسباق کا تذکرہ کر سکتے ہیں جو ان کے لئے اہم ہوں۔
Published: 01 May 2020, 7:40 PM IST
بابیل: ’’غیر یقینی صورتحال کے کے سامنے سرینڈر کرنا اور کائنات پر اپنے اعتماد پر بھروسہ رکھنا سیکھیں۔‘‘
ایان: ’’اپنے ذہن پر قابو رکھنا سیکھیں اور اسے کسی کے کنٹرول میں کبھی نہ جانے دیں۔‘‘
اب جب ہم وہاں ان کے پسندیدہ رات کی رانی کے پودوں کو لگا رہے جہاں اس شاندار سفر کے بعد انہیں رکھا گیا ہے تو ہماری آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے ہیں۔ کچھ وقت لگے گا لیکن پھول کھلیں گے اور خوشبو پھیلے گی اور آنے والے برسوں میں یہ ان سب لوگوں کے پاس پہنچ جائے گی جنہیں میں فینز (مداح) نہیں کہوں گی، بلکہ کنبہ کہوں گا۔
Published: 01 May 2020, 7:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 May 2020, 7:40 PM IST
تصویر: پریس ریلیز