بالی ووڈ کی معروف اداکارہ دیپکا پادوکون نے حیدر آباد میں منعقد ہو رہے اس ’گلوبل انٹرپرینیورشپ سمٹ‘ (جی ای ایس) سے اپنا نام واپس لے لیا ہے جس کا افتتاح 28 نومبر کو ہونا ہے اور اس میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شرکت کرنے والے ہیں۔ فلم ’پدماوتی‘ میں اہم کردار نبھانے والی اداکارہ دیپکا نے پہلے اس تقریب میں شامل ہونے کے لیے اپنی رضامندی دےدی تھی لیکن تلنگانہ حکومت میں آئی ٹی اور صنعت کے چیف سکریٹری جیش رنجن نے اس سلسلے میں بتایا کہ ’’ہالی ووڈ ٹو نالی ووڈ ٹو بالی ووڈ عنوان کے تحت ایک پینل بحث میں دیپکا پاودکون کے شامل ہونے کی امید تھی لیکن اب انھوں نے انکار کر دیا ہے۔‘‘
’وومن فرسٹ، پروسپیرٹی فور آل‘ موضوع پر مبنی جی ای ایس کی اس تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ بھی شرکت کرنے والی ہیں لیکن دیپکا کے اس تقریب میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے بعد اس کی وجہ پر چہ می گوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ حالانکہ دیپکا نے اس تقریب میں شامل نہ ہونے کی کوئی وجہ ابھی تک نہیں بتائی ہے لیکن لوگوں کا ماننا ہے کہ پورے ملک میں فلم ’پدماوتی‘ پر ہو رہے تنازعہ سے وہ ناراض اور خوفزدہ ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ اس تقریب میں شرکت نہیں کرنا چاہتیں۔
قابل ذکر ہے کہ ’پدماوتی‘ کا تنازعہ ایک خاص سوچ رکھنے والے طبقہ کی جانب سے پیدا کردہ ہے اور ہندوتوا طاقتیں پورے ملک میں اس فلم کی مخالفت کر رہی ہیں۔ یہاں تک کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی فلم کے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کو تنقید کا نشانہ بنا ڈالا ہے۔ اس پورے معاملے میں مرکزی حکومت کی بے حسی سے فلم انڈسٹری میں ناراضگی بھی دیکھنے کو مل رہی ہے کیونکہ سنجے لیلا بھنسالی کا قتل کرنے اور دیپکا کے ناک کاٹنے پر انعام دینے تک کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ بہر حال، ہندوستان اور امریکہ کے اشتراک سے ہونے والی جی ای ایس تقریب تین دن تک چلے گی لیکن دیپکا کے ذریعہ اپنا نام واپس لیے جانے کے بعد اس تقریب کا ماحول بھی گرم ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined