بالی ووڈ

آنند جی: زندگی کے انجانے سفر سے بے انتہا پیار کرنے والا موسیقار... سالگرہ پر خاص

تقریباً چار دہائیوں تک آنند جی نے اپنے بڑے بھائی کلیان جی کے ساتھ مل کر اپنی جادوئی موسیقی سے سامعین کو مسحور کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا مشہور و معروف موسیقار آنند جی

’زندگی تو بے وفا ہےایک دن ٹھکرائے گی، موت محبوبہ ہے اپنے ساتھ لے کر جائے گی‘ زندگی کے انجانے سفر سے بے انتہا پیار کرنے والے ہندی فلم سنیما کے مشہور موسیقار آنندجی کا زندگی سے پیار ان کی موسیقی میں سمایا ہوا ہے۔

آنند جی کی پیدائش دو مارچ 1933 میں جبکہ ان کے بڑے بھائی كلیان جی ویر جی شاہ کا جنم 30 جون 1928 کو ہوا تھا۔بچپن سے ہی دونوں بھائی موسیقار بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے۔تاہم انہوں نے کسی استاد سے موسیقی کی تعلیم نہیں لی تھی۔ کلیان جی اپنے اسی خواب کو پورا کرنے کے لئے ممبئی آ گئے جہاں ان کی ملاقات موسیقار ہیمنت کمار سے ہوئی اور وہ ہیمنت کمار کے اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنے لگے۔ بطور موسیقار سب سے پہلے 1958 میں فلم’ سمراٹ چندرگپت ‘میں انہیں موسیقی دینے کا موقع ملا لیکن فلم کی ناکامی کی وجہ سے وہ کوئی خاص مقام نہیں بناسکے۔ بطور موسیقار اپنی شناخت بنانے کیلئے انہیں تقریباً دو سال تک فلم انڈسٹری میں جدوجہد کرنی پڑی۔ اس دوران انہوں نے کئی بی اور سی گریڈ کی فلمیں بھی کیں۔

1960 میں انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی آنند جی کو بھی ممبئی بلا لیا اور دونوں نے ساتھ مل کر فلموں میں موسیقی دینا شروع کردی۔ یہی وہ مقام تھا جب آنند جی نے کلیان جی کا بھرپور تعاون کیا اور بالی ووڈ میں خوب شہرت حاصل کی۔ اسی برس ریلیز فلم ’چھلیا‘ كی کامیابی سے بطور موسیقار کسی حد تک كلیان جی- آنند جی اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ اس فلم میں ان کی موسیقی سے سجے نغمات ڈم ڈم ڈگا ڈگا، چھلیا میرا نام سامعین کے درمیان آج بھی مقبول ہیں۔

Published: undefined

سال 1965 میں ریلیز فلم ’ہمالیہ کی گود میں‘ کی کامیابی کے بعد کلیان جی آنندجی شہرت کی بلندیوں پر جا پہنچے۔ ان کی جوڑی پروڈیوسر ، ڈائرکٹر منوج کمار کے ساتھ خوب جمی۔ منوج کمار نے سب سے پہلے انہیں فلم ’اپکار‘ میں موسیقی دینے کی پیشکش کی۔ ان کی موسیقی سے سجے دل کو چھو لینے والے اندیور کے نغمے ’قسمیں وعدے پیار وفا کے‘ نے ناظرین کومسحور کردیا۔

اس کے علاوہ منوج کمار کی ہی فلم ’پورب اور پچھم‘ کے لئے کلیان جی نے ’دلہن چلی وہ پہن چلی تین رنگ کی چولی‘ اور ’کوئی جب تمہارا ہردے توڑ دے‘ نغموں میں سدابہار موسیقی دے کر الگ ہی سما باندھ دیا۔ ’چھوڑ دے ساری دنیا کسی کے لئے، چندن سا بدن اور میں تو بھول چلی بابل کا دیش‘ جیسے نہ بھولنے والے اندیور کے لکھے نغموں کو کلیان جی-آنند جی نے ہی موسیقی دی تھی۔ 1970 میں وجے آنند کی ہدایت والی فلم جانی میرا نام میں ’نفرت کرنے والوں کے سینے میں پیار بھردوں، پل بھر کے لئے کوئی مجھے پیار کرلے‘ جیسی رومانوی موسیقی دے کر انہوں نے شائقین کا دل جیت لیا۔

Published: undefined

من موہن دیسائی کی فلم ’سچا جھوٹا‘ کے لئے کلیان جی-آنند جی نے بے مثال موسیقی دی۔ ’میری پیاری بہنیاں بنے گی دلہنیاں‘ آج بھی شادیوں کے موقع پر سنا جاتا ہے۔ کلیان جی آنند جی کے پسندیدہ فلمساز اور ڈائریکٹر وں میں پرکاش مہرا، منوج کمار، فیروز خان وغیرہ اہم رہے ہیں۔ کلیان جی ۔آنند جی کے فلمی کیریئر پر نظر ڈالنے پر پتہ لگتا ہے کہ سپر اسٹار امیتابھ بچن پر فلمائے گئے ان کے نغمے بہت مقبول ہوا کرتے تھے۔ سلطان احمد کی فلم ’داتا‘ کا نغمہ ’بابل کا یہ گھر بہنا ایک دن کا ٹھکانہ ہے‘ آج بھی ناظرین کی آنکھوں کو نم کردیتا ہے۔

سال 1968 میں فلم سرسوتی چند کے لئے کلیان جی آنند جی کو سرفہرست موسیقار کا نیشنل ایوارڈ کے ساتھ ساتھ فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔ اس کے علاوہ 1974 میں فلم ’کورا کاغذ‘ کے لئے بھی انہیں بہترین موسیقار کے فلم فیئرایوارڈ سے نوازا گیا۔

Published: undefined

آنند جی اپنے بڑے بھائی کلیان جی کے ساتھ نے اپنے فلمی کیریئر میں تقریباً 250 فلموں میں موسیقی دی ہے۔1991 میں ریلیز فلم ’پرتگیہ بدھ‘ اس جوڑی کی آخری فلم تھی۔ 1992 میں موسیقی کے میدان میں قابل قدر شراکت کے مدنظر انہیں پدم شری سے بھی نوازا گیا۔ تقریباً چار دہائیوں تک اپنی جادوئی موسیقی سے سامعین کو مسحور کرنے والے اور اپنی زندگی کی تقریباً 80 بہاریں دیکھ چکے آنند جی ان دنوں بالی وڈ میں گوشہ تنہائی میں زندگی گزار رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined