پنجاب کے گوجرانوالہ شہر میں 15 جون 1929 میں ایک درمیانے طبقے کے خاندان میں پیدا ہونے والی ثریا کا رجحان بچپن سے ہی موسیقی کی طرف مائل تھا اور وہ پلے بیک سنگر بننا چاہتی تھی. تاہم انہوں نے کسی استاد سے موسیقی کی تعلیم نہیں لی تھی لیکن موسیقی پر ان کی اچھی گرفت تھی۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST
ثریا اپنے ماں باپ کی اکلوتی اولاد تھیں۔ثریا نے ابتدائی تعلیم ممبئی کے نیو گلرس ہائی اسکول سے مکمل کی۔ اس کے ساتھ ہی وہ گھر پر ہی قرآن اور فارسی کی تعلیم بھی حاصل کیا کرتی تھی۔ بطور چائلڈ اسٹار سال 1938میں ان کی پہلی فلم ’’ اس نے سوچا تھا‘‘ ریلیز ہوئی۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST
ثریا کو اپنا سب سے پہلا بڑا کام اپنے چچا ظہور کی مدد سے ملا جو ان دنوں فلم انڈسٹری میں بطور ولن اپنی شناخت بنا چکے تھے۔ سال 1941میں اسکول کی چھٹيو ں کے دوران ایک بار ثریا موہن ا سٹوڈیو میں فلم تاج محل کی شوٹنگ دیکھنے گئیں۔ وہاں ان کی ملاقات فلم کے ڈائریکٹر نانو بھائی وکیل سے ہوئی جنہیں ثریا میں فلم انڈسٹری کا ایک ابھرتا ہوا ستارہ دکھائی دیا. انہوں نے ثریا کو فلم کے کردار ممتاج محل کے لئے چن لیا۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST
آکاشوانی کے ایک پروگرام کے دوران موسیقی کے شہنشاہ نوشاد نے جب ثریا کو گاتے ہوئے سنا تب وہ ان کے گانے کے انداز سے بہت متاثر ہوئے۔ نوشاد کی موسیقی میں پہلی بار كاردار صاحب کی فلم شاردا میں ثریا کو گانے کا موقع ملا۔ اس درمیان ثریا کو سال۱۹۴۶ء میں محبوب خان کی ’’انمول گھڑی‘‘ میں بھی کام کرنے کا موقع ملا۔ اگرچہ ثریا اس فلم میں معاون ہیروئن میں نظر آئیں ،لیکن فلم کے ایک گانے ’’ سوچا تھا کیا کیا ہو گیا‘‘ وہ بطور پلے بیک سنگر سامعین کے درمیان اپنی شناخت بنانے میں کافی حد تک کامیاب رہیں۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST
اس درمیان ڈائریکٹر جینت دیسائی کی فلم چندرگپتا كے ایک گانے کے ریہرسل کے دوران ثریا کو دیکھ کر كے ایل سهگل کافی متاثر ہوئے اور انہوں نے جینت دیسائی سے ثریا کو فلم تدبير میں کام دینے کی سفارش کی۔سال۱۹۴۵ء میں آئی فلم تدبير میں کے ایل سہگل کے ساتھ کام کرنے کے بعد آہستہ آہستہ ان کی شناخت فلم انڈسٹری میں بنتی گئی۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST
پچاس کی دہائی میں ثریا کے فلمی کیریئر میں بے مثال تبدیلی آئی۔ وہ اپنی حریف اداکارہ نرگس اور کامنی کوشل سے بھی آگے نکل گئی۔ اس کا بنیادی سبب یہ تھا کہ ثریا اداکاری کے ساتھ ساتھ گانے بھی گاتی تھیں۔ پیار کی جیت، بڑی بہن اور دل لگی ۱۹۵۰ء جیسی فلموں کی کامیابی کے بعد ثریا شہرت کی بلنديوں پر جا پہنچیں۔ ثریا کے فلمی کیریئر میں ان کی جوڑی فلم اداکار دیو آنند کے ساتھ خوب جمی. ثریا اور دیو آنند کی جوڑی والی فلموں میں شاعر ، افسر، نیلے اور دو ستارے جیسی فلمیں شامل ہیں۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST
سال 1950میں آئی فلم افسر کی تعمیر کے دوران دیو آنند کا جھکاؤ ثریا کی طرف ہو گیا تھا۔ ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران دیو آنند اور ثریا کی کشتی پانی میں پلٹ گئی۔ دیو آنند نے ثریا کو ڈوبنے سے بچا لیا۔اس کے بعد ثریا دیو آنند سے بے انتہا محبت کرنے لگی لیکن ثریا کی نانی کی اجازت نہ ملنے پر یہ جوڑی پروان نہیں چڑھ سکی۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST
سال۱۹۵۴ء میں دیو آنند نے اس زمانے کی مشہور اداکارہ کلپنا کارتک سے شادی کر لی۔ اس سے دلبرداشتہ ثریا نے تمام عمر کنواری رہنے کا فیصلہ کر لیا۔ سال۱۹۵۰ء سے لے کر۱۹۵۳ء تک ثریا کے فلمی کیریئر کے لئے مایوس کن ثابت ہوا لیکن سال ۱۹۵۴ء میں آئی فلم مرزا غالب اور وارث کی کامیابی نے ثریا ایک بار پھر سے فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئی۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST
فلم مرزا غالب کو صدر جمہوریہ کے گولڈ میڈل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ فلم کو دیکھتے وقت اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو اتنے جذباتی ہو گئے کہ انہوں نے ثریا کو کہا تمنے مرزا غالب کی روح کو زندہ کر دیا۔ سال ۱۹۶۳ء میں آئی فلم رستم سہراب کی کارکردگی کے بعد ثریا نے خود کو فلم انڈسٹری سے الگ کر لیا۔ تقریبا تین دہائی تک اپنی جادو بھری آواز اور اداکاری سے مداحوں کا دل جیتنے والی ثریا نے۳۱؍جنوری۲۰۰۴ء کو اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Jun 2019, 8:10 PM IST