کامیڈین کرشنا ابھیشیک کی طرف سے نشہ خٖوری کے معاملہ میں گرفتار ہونے والی بھارتی سنگھ کا دفاع کرنے اور راجو شریواستو کے خلاف بیان دینے کے بعد کامیڈین راجو شریواستو غصہ میں ہیں۔ راجو کا کہنا ہے کہ کرشنا ابھیشیک بھارتی کا دوست ہونے کا فرض ادا کر رہے ہیں اور گمراہ کن بیان دے رہے ہیں۔
Published: undefined
راجو نے سوال کیا، جب کرشنا یہ کہتے ہیں کہ وہ بھارتی کے ساتھ کھڑے ہیں تو کیا اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ان کی نشہ خوری کی حمایت میں کھڑے ہیں؟ مزاحیہ اداکار نشہ خوری کی حمایت کرتے ہیں، کیا وہ کامیڈی کمیونٹی کی اس طرح کی شبیہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں؟
Published: undefined
راجو نے مزید کہا کہ انہوں نے بھارتی اور ان کے شوہر کے خلاف اس وقت بیان دیا جب بھارتی نے خود نشہ لینے کا اعتراف کر لیا۔ انہوں نے کہا، ’’بھارتی نے اپنے خلاف عائد الزامات کا اعتراف کیا اور این سی بی نے ان کی رہائش سے ڈرگ برآمد کی۔ میں نے اس کے بعد مزاحیہ اداکاروں کے طبقہ کا سینئر ممبر ہونے کے ناطہ بیان دیا۔ ہمارے طبقہ میں اگر کچھ غلط ہو رہا ہے تو کیا مجھے آواز نہیں اٹھانی چاہیے؟ یا پھر چونکہ بھارتی اور کرشنا بہت بڑے اداکار ہیں اس وجہ سے میں ان کے خلاف بولنے کا حق نہیں رکھتا؟‘‘
Published: undefined
راجو نے کرشنا ابھیشیک کے اس بیان پر حیرانی کا اظہار کیا کہ ’دی کپل شرما شو‘ پوری ٹیم ان سے ناراض ہے۔ راجو نے کہا، ’’کرشنا کا کہنا ہے کہ وہ سب مجھے ناراض ہیں۔ تو کیا میں یہ سمجھوں کہ وہ شو کے تمام اداکاروں کی طرف سے بیان دے رہے ہیں؟ یا پھر وہ جان بوجھ کر مجھ پر حملہ بول رہے ہیں اور دوسرے اداکاروں کو اس معاملہ میں گھسیٹنا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
راجو نے کہا، ’’مجھے تو کسی نے نہیں کہا کہ وہ ناراض ہیں؟ اور وہ بھلا مجھ سے کیوں ناراض ہیں؟ میں نے کیا غلط کیا ہے؟ جب سنجے دت نے نشہ خوری کا اعتراف کیا تھا تو کیا فلم انڈسٹری نے ان کا دفاع کیا تھا؟ میں نے تو بھارتی کی بھلائی کے لئے کہا۔‘‘
Published: undefined
اس سوال کے جواب میں کہ کرشنا نے بیان دیا کیا ہے کہ انہیں اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے تھا، اس پر راجو نے کہا، ’’مجھے بولنے کا پورا حق ہے۔ جانی لیور بھائی نے بھی بھارتی پر نشہ خوری کے معاملہ پر بیان دیا ہے، لیکن کسی نے ان پر انگلی نہیں اٹھائی۔ بھارتی کو ان پر عائد الزامات کی تردید کرنے دیجیے پھر میں بھی کہہ دوں گا کہ مجھے یہ نہیں کہنا چاہیے تھا۔ کرشنا ابھیشیک سے ان کا موقف جاننے کے لئے کئی مرتبہ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں مل سکی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined