نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے امیتابھ بچن کو راحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی کمپنی یا شخص ان کا نام، آواز یا شخصیت بغیر اجازت استعمال نہیں کر سکتا۔ دراصل، بالی ووڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ کئی کمپنیاں ان کی اجازت کے بغیر ان کا نام، آواز اور شخصیت استعمال کر رہی ہیں اور یہ کافی عرصے سے ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے حق میں تشہیر اور شخصیت کے حقوق چاہتے ہیں۔ مشہور عوامی شخصیت ہونے کے ناطے امیتابھ بچن نہیں چاہتے کہ کوئی بھی ان کی اجازت کے بغیر ان کی شناخت کا استعمال کرے۔
Published: undefined
جسٹس چاولہ نے اتھارٹی اور ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ کو امیتابھ بچن کے نام، تصویر اور شخصیت کی خصوصیات کو فوری طور پر ہٹانے کے احکامات جاری کیے ہیں جو عوامی طور پر دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں سے کہا ہے کہ وہ ان فون نمبرز کے بارے میں معلومات دیں جو بچن کے نام اور آواز کا غیر قانونی استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ ان آن لائن لنکس کو ہٹا دیں جو بچن کی شخصیت کے حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق امیتابھ بچن نے عرضی میں کہا کہ لوگوں کا ان کا نام وغیرہ استعمال کرنا غلط ہیں۔ انہیں تجارتی صنعت میں کنٹرول کیا جانا چاہئے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر امیتابھ بچن کے نام سے ایک لاٹری کا اشتہار بھی چل رہا ہے، جہاں پروموشنل بینر پر ان کی تصویر آویزاں ہے۔ اس کے علاوہ اس پر کے بی سی کا لوگو بھی موجود ہے۔ یہ بینر کسی نے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے بنایا ہے۔ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
Published: undefined
امیتابھ بچن کی جانب سے سینئر وکیل ہریش سالوے نے عرضی پیش کی۔ انہوں نے جسٹس چاولہ سے کہا کہ میرے موکل کے ذاتی حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا نام، آواز اور شخصیت کسی اشتہار میں استعمال نہ ہو۔ جس کی وجہ سے ان کی امیج خراب ہو رہی ہے۔
Published: undefined
امیتابھ بچن کے وکیل نے مزید کہا کہ ایڈز کے ایک اشتہار میں بھی ان کی اجازت کے بغیر ان کا نام استعمال ہو رہا ہے۔ اگر اشتہاری کمپنیاں امیتابھ بچن کا نام اور آواز استعمال کرنا چاہتی ہیں تو انہیں اداکار کی اجازت لینی چاہئے۔ جو بھی کمپنیاں اداکار کا نام، حیثیت اور شخصیت استعمال کر رہی ہیں، وہ ان کی اجازت کے بغیر ایسا نہیں کریں گی۔ اداکار نہیں چاہتے کہ ان کی امیج یا شہرت خراب ہو۔ کچھ سرگرمیاں ایسی بھی ہوئی ہیں جہاں اداکار کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined