نوبل انعام سے نوازے جا چکے ماہر معیشت امرتیہ سین نے اداکار نصیرالدین شاہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انھیں پریشان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو درست نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ قابل اعتراض ہے۔ اسے بند کیا جانا چاہیے۔‘‘ ملک میں بھیڑ کے تشدد پر رد عمل ظاہر کرنے اور غیر سرکاری تنظیموں پر حکومت کے ذریعہ کی جا رہی مبینہ کارروائی کے خلاف ایمنسٹی انڈیا کے لیے ایک ویڈیو میں آنے کی وجہ سے نصیرالدین شاہ تنازعات میں آ گئے ہیں۔ ویڈیو میں نصیرالدین شاہ نے کہا تھا کہ جو حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں انھیں قید کیا جا رہا ہے۔
امرتیہ سین نے آگے کہا کہ ’’ہمیں اداکار کو پریشان کرنے کی اس طرح کی کوششوں کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ قابل اعتراض ہے اور اسے ضرور روکا جانا چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ دوسروں کو برداشت کرنے کی صلاحیت ختم ہونا ایک سنگین فکر کا باعث ہے۔ یہ غور کرنے اور سمجھنے کی صلاحیت ختم ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کے روز ایک ویڈیو میں نصیر الدین شاہ نے کہا تھا کہ ’’جو لوگ ناانصافی، غریبوں پر ظلم کے خلاف لڑتے ہیں، بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں، دراصل یہ لوگ آئینی حقوق کی حفاظت کرتے ہیں۔ لیکن اب ایسے لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ فنکاروں، اداکاروں، دانشوروں، شاعروں اور یہاں تک کہ صحافیوں کو بھی لکھنے و بولنے سے روکا جا رہا ہے۔‘‘
نصیرالدین شاہ نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’ہمارے آزاد ملک کی آئین 26 نومبر 1949 کو نافذ ہوئی۔ شروع میں ہی آئین کے بنیادی اصولوں کو واضح کیا گیا کہ ملک کے ہر شخص کو سماجی، معاشی، سیاسی اور مذہبی انصاف مل سکے۔ سوچنے، بولنے، کسی بھی مذہب کو ماننے یا کسی بھی طرح سے پوجا و عبادت کرنے کی آزادی ہو۔ ملک کے ہر شہری کو برابر سمجھا جائے اور ہر شہری کی جان و مال کی حفاظت کی جائے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز