نئی دہلی: مشہور اداکار ستیش کوشک کے انتقال سے فلم انڈسٹری کو صدمہ پہنچا ہے۔ ستیش کوشک نے اپنی موت سے ایک دن پہلے ہولی پارٹی کی تھی۔ رات گئے اچانک ان کی طبیعت خراب ہوگئی، اداکار کو بچانے کی بہت کوششیں کی گئیں لیکن بالی ووڈ ایک بہترین اداکار اور کامیڈین سے ہمیشہ کے لیے محروم ہو گیا۔ دہلی پولیس نے ستیش کوشک کی موت کے معاملے میں تحقیقات شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
دہلی پولیس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ ستیش کوشک فارم ہاؤس پر کب پہنچے جہاں ان کی طبیعت خراب ہوئی اور وہاں کیا کیا ہوا تھا؟ جن لوگوں نے ستیش کوشک کو اسپتال پہنچایا تھا، پولیس ان سے بھی رابطے میں ہے۔ ستیش کوشک نے 7 مارچ کو ممبئی میں شبانہ اعظمی کے گھر ہولی پارٹی میں شرکت کی تھی۔ یہاں انہوں نے اپنے قریبی دوستوں کے ساتھ خوب ہولی کھیلی تھی۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اس کی تصاویر بھی شیئر کی تھیں۔
Published: undefined
اس کے بعد وہ 8 مارچ کو اپنے خاندان کے ساتھ ہولی منانے دہلی پہنچے۔ وہ ہولی کھیلنے بجواسن کے فارم ہاؤس پہنچے تھے۔ رات 11 بجے انہوں نے بے چینی محسوس کی۔ اس کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی۔ جس کے بعد انہیں فورٹس اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں نے انہیں بچانے کی بہت کوشش کی لیکن رات گئے ان کی موت ہوگئی۔
Published: undefined
بتایا جا رہا ہے کہ اسپتال لے جانے سے پہلے پولیس کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی اور اداکار کی موت کے بعد اسپتال کی جانب سے پولیس کو اطلاع دی گئی۔ ایسے میں پولیس تمام زاویوں سے جانچ کر رہی ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں کوئی مشکوک چیز نہیں ملی ہے۔
Published: undefined
اسپتال ذرائع کے مطابق ستیش کوشک کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے۔ جسم پر زخم کے نشان نہیں ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنے کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس نے دہلی کے ہری نگر کے دین دیال اسپتال میں میڈیکل بورڈ کے ذریعہ ستیش کوشک کا پوسٹ مارٹم کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
Published: undefined
وہیں، اے این آئی کے مطابق ستیش کوشک کے مینیجر سنتوش رائے نے کہا ’میں ستیش کوشک کو اسپتال لایا تھا۔ وہ رات 10.30 بجے سوئے تھے۔ انہوں نے مجھے صبح 12.10 پر فون کیا۔ انہیں سانس لینے میں دشواری کی شکایت تھی۔‘‘ خیال رہے کہ ستیش کوشک نے بطور اداکار، ہدایت کار، پروڈیوسر اور اسکرین رائٹر کے طور پر کام کیا لیکن سب سے زیادہ انہیں ایک اداکار کے کردار میں سراہا گیا۔ مزاحیہ کرداروں میں تو وہ لاجواب تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined