عالم اسلام ہر سال خطبہ حج کا منتظررہتا ہے کیوں کہ اس میں مسلمانوں کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق باہمی،مودت، شفقت، یکجہتی اور خاندان رشتوں کے تقدس پرہدایات ربانی کی ذریعے روشنی ڈالی جاتی ہے۔ خطبہ حج میں اسلام کی عظیم الشان قدروں کو اختیار کرنے، روزانہ کے معاملات میں حسن سلوک کا برتاؤ کرنے اور ضرورت مندوں کی مدد کی تلقین کی جاتی ہے۔
Published: undefined
خطبہ حج مسجد حرام کے خطیب اور کبار علما کونسل کے رکن الشیخ ڈاکٹر بندر بن عبدالعزیز بلیلہ نے کل پیش کیا۔
Published: undefined
پچھلے 43 برسوں کے دوران آٹھ شیوخ اور علماء نے مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیا۔1399ھ میں الشیخ صالح بن محمد اللحیدان نے خطبہ حج پیش کیا۔1402ھ سے 1436تک الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن محمد آل الشیخ اور الشیخ عبدالرحمان بن عبدالعزیز السدیس نے خطبہ حج پیش کیے۔1437ء سے 1438ھ کے دوران الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن محمد آل الشیخ اور الشیخ عبدالرحمان بن عبدالعزیزالسدیس،1438ھ میں الشیخ سعد بن ناصر الشثری اور 1439ھ کو الشیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ اور الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ، 1440ھ اور گذشتہ برس 1441ھ کو کبار علما کونسل کے رکن اور شاہی دیوان کے مشیر الشیخ عبداللہ بن سلیمان المنیع نے خطبہ حج پیش کیا۔
Published: undefined
چونکہ عرفہ کا خطبہ دنیا کے لیے ایک اسلامی پیغام ہے۔ اس لیے اس کا براہ راست عربی سے دس عالمی زبانوں انگریزی، فرانسیسی، انڈونیشی، اردو ، فارسی ، چینی، ترکی، بنگالی، ہائوسا اور مالائی میں ترجمہ کیا جاتا ہے۔(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز