عرب ممالک

یو اے ای: کورونا نے پھر سر اٹھایا، 1846 نئے کیسوں کی تشخیص

متحدہ عرب امارات میں چھے ماہ کے بعد پھرکرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور منگل کو حکام نے 1846 نئے کیسوں کی تشخیص کی اطلاع دی ہے

متحدہ عرب امارات کا شہر دبئی / تصویر آئی اے این ایس
متحدہ عرب امارات کا شہر دبئی / تصویر آئی اے این ایس 

ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں چھے ماہ کے بعد پھرکرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور منگل کو حکام نے 1846 نئے کیسوں کی تشخیص کی اطلاع دی ہے۔ یواے ای کی وزارتِ صحت نے کروناوائرس کا شکار 632 مریضوں کی صحت یابی اور ایک مریض کی وفات کی بھی اطلاع دی ہے۔اب تک ملک میں کووِڈ-19 کے 754,911 کے کیس ریکارڈ کیے جاچکے ہیں اور اس مہلک وائرس سے 2160 اموات ہوئی ہیں۔

Published: 29 Dec 2021, 9:32 AM IST

حالیہ مہینوں میں یواے ای میں کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں میں سست رفتاری سے مسلسل اضافہ ہورہا ہے لیکن آخری بار29 جون کو2184 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔تب روزانہ انفیکشن کی تعداد اتنی ہی زیادہ تھی۔ دریں اثناء ابوظبی کے حکام نے امارت میں داخل ہونے والوں کے لیے نئے سرحدی قواعدوضوابط کا اعلان کیا ہے۔

Published: 29 Dec 2021, 9:32 AM IST

امارت کی ایمرجنسی، کرائسیس اور ڈیزاسٹرزکمیٹی نے کہا ہے کہ ابوظبی میں آنے والے افراد کو ویکسین لگوانے کا گرین پاس الحوسن ایپ پردکھانا ہوگا جبکہ جن لوگوں کو ویکسین نہیں لگی ہے،انھیں آمد کے وقت گذشتہ 96 گھنٹے میں لیا گیا منفی پی سی آر ٹیسٹ دکھانا ہوگا۔ نئے قواعد کا اعلان منگل کو کیا گیا ہے اور یہ جمعرات سے نافذالعمل ہوں گے۔یہ قواعد موجودہ حفاظتی پروٹوکول کے علاوہ ہیں۔ان میں ای ڈی ای اسکینر بھی شامل ہیں۔ان کا مقصد کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو کم کرنا ہے۔

Published: 29 Dec 2021, 9:32 AM IST

اس اسکینرٹیکنالوجی سے ممکنہ کووڈ-19 انفیکشن کے سکرین اور فوری نتائج فراہم ہوتے ہیں۔اسکینرایک فاصلے پر چلائے جاتے ہیں اور یہ عوامی مقامات کے داخلی راستوں یا دروازوں سمیت بڑے پیمانے پر اسکریننگ کے لیے مؤثر ہیں۔ وزارت صحت نے مزید بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے سینوفارم کی پروٹین پر مبنی کووِڈ-19 کی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی بھی منظوری دے دی ہے اور یہ جنوری 2022 سے تقویتی خوراک کے طورپرعوام کے لیے دستیاب ہوگی۔

Published: 29 Dec 2021, 9:32 AM IST

وزارت نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ یہ ویکسین متحدہ عرب امارات کے گروپ 42 اور چین کے نیشنل بائیوٹیک گروپ (سی این بی جی) کے درمیان مشترکہ منصوبے کے تحت تیاراور تقسیم کی جائے گی۔ سی این بی جی چین کے قومی دواساز گروپ (سینوفارم) کا یونٹ ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ یہ منظوری یواے ای میں ایک مطالعے کے بعد دی گئی ہے۔اس میں وہ افراد بھی شامل تھےجنھیں پہلے سینوفارم سی این بی جی کی غیرفعال ویکسین کی دوخوراکیں لگائی گئی تھیں۔

(العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Published: 29 Dec 2021, 9:32 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 29 Dec 2021, 9:32 AM IST