واشنگٹن: اقوام متحدہ کے ذریعہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے کالم لکھنے والے جمال خاشقجی کے قتل کی جانچ فیڈرل بیور آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) سے کرائے جانے کی درخواست کے بیچ امریکی صدر ڈولنڈ ٹرمپ نے جمال خاشقجی کے مسئلہ کو فراموش کرتے ہوئے سعودی عرب کی تعریف کی ہے اور اس کے ساتھ تجارت کو اہمیت دی ہے۔
Published: undefined
اقوام متحدہ نے سنیچر کو ایک رپورٹ جاری کرکے کہا تھا کہ کس طرح سے جمال خاشقجی کا قتل کرنے والی سعودی عرب کی ایک ٹیم نے ان کے قتل سے پہلے انھیں ’قربانی کا بکرا‘ بتایا تھا۔ اقوام متحدہ نے ایف بی آئی سے جمال خاشقجی کے قتل کی جانچ کرائے جانے کی درخواست کی تھی۔
Published: undefined
دریں اثنا امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کو ایک نیوز چینل سے کہا کہ جمال خاشقجی کے قتل معاملہ میں اچھی طرح جانچ ہوچکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب، امریکہ کا اہم تجارتی شراکت دار ہے۔
Published: undefined
انھوں نے کہا، ’’سعودی عرب ایک مقررہ وقت میں 400 سے 450 عرب ڈالر تجارت پر خرچ کرتا ہے۔ اس کے پاس پیسے ہیں، نوکریاں ہیں اور وہ ہتھیار پر پیسے خرچ کرتا ہے۔ میں اس کے ساتھ تجارت نہ کرنے کی بے وقوفی نہیں کرسکتا۔ اگر وہ امریکہ کے ساتھ تجارت نہیں کرے گا تو کیا کرے گا؟ وہ روس یا چین کے پاس جائے گا اور ان کے ساتھ تجارت کرے گا۔‘‘
Published: undefined
اس قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے ذریعہ جمعرات کو امریکہ کے ایک جاسوسی ڈرون کو مار گرائے جانے کے واقعہ کے بعد کہا تھا کہ ’’ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ایران کے ساتھ جنگ کرنی پڑی تو ایسی تباہی ہوگی جسے دنیا نے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined