ریاض: سعودی عرب میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر علی الشہری نے کہا ہے کہ وبا کی بدلتی صورت حال کے پیش نظر ممکن ہے ویکسین کی تیسری، چوتھی اور پھر پانچویں خوراک بھی لینی پڑے۔ طبی ماہر نے کہا کہ مملکت میں کورونا ویکسین کی تیسری خوراک ناگزیر ہوچکی ہے، دنیا کے کئی ممالک نے تیسری ڈوز لگانا شروع کر دی ہے، کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا کے کئی کیسز ریکارڈ پر آئے ہیں، اس قسم نے متعدد ملکوں کو اپنے نشانے پر لیا اور سعودی عرب بھی انہیں میں سے ایک ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر علی الشہری کا ماننا ہے کہ مستقبل میں کورونا قسموں کی تعداد بڑھ سکتی ہے، اس کا بھی امکان ہے کہ ہمیں چوتھی اور پانچویں خوراک بھی لگوانی پڑ جائے۔ متعدی امراض کے ماہر کا کہنا تھا کہ طبی جائزوں سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ معمر افراد، خطرناک بیماریوں میں مبتلا افراد اور کینسر کے مریضوں کو تیسری خوراک لینی ہوگی۔
Published: undefined
دریں اثنا ایک اور سعودی طبی ماہر ڈاکٹر طاہر الازرقی نے بتایا کہ مشاہدے میں آ رہا ہے کہ ویکسین لگوانے کے 6 ماہ بعد مدافعتی نظام اور اینٹی باڈیز انسانی جسم میں کمزور پڑنے لگتی ہیں، ایسی صورت میں وائرس حملہ آور ہو سکتا ہے، اسی سبب عوام کو ویکسین کی تیسری، چوتھی اور پانچویں خوراک لینی پڑے گی۔
Published: undefined
دوسری جانب سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کی بدلتی ہوئی قسمیں زیادہ خطرناک ہیں جو تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ سعودی شہری اور یہاں مقیم غیر ملکی پہلی فرصت میں کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا لیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined