الریاض: سعودی عرب میں لبَّیک اللّهمّ لبَّیک کی روح پرور صداؤں کے ساتھ آج صبح مناسک حج کا آغاز ہو گیا۔ حجاج کرام خانہ کعبہ میں نماز فجر ادا کرنے کے بعد احرام باندھ کر منی پہنچ گئے، جہاں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی بنائی گئی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ دو سال سے کورونا وائرس کی وجہ سے بیرون ممالک سے عازمین کی سعودی عرب آمد پر پابندی عائد رہنے کے بعد امسال 10لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں، جن میں 8.5 لاکھ غیر ملکی عازمین شامل ہیں۔
Published: undefined
مکہ مکرمہ، منیٰ، مزدلفہ اور عرفات کی طرف جانے والی شاہراہوں پر دھکم پیل سے بچنے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ مناسک حج کی ابتدا ہر سال 8 ذی الحجہ ہجری سال سے ہوتی ہے۔ حجاج کرام کو 8 ذی الحجہ کو ظہر سے پہلے منیٰ پہنچ جانا ہوتا ہے۔ منیٰ، مکہ شریف سے 3 میل کے فاصلے پر بہت بڑا میدان ہے، جس کے ارد گرد پہاڑیاں موجود ہیں۔ منیٰ میں 5 نمازیں ادا کرنی ہوتی ہیں۔ جن میں ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور 9 ذی الحجہ کی نماز فجر شامل ہیں۔
Published: undefined
قبل ازیں، دنیا بھر سے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آئے لاکھوں فرزندان توحید آج صبح آٹھ ذی الحج 1443 کی شبِ منیٰ میں ترویہ کا دن گزارنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضری کی امید رکھتے ہوئے پہنچے۔ منی میں عازمین حج رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت زندہ کرتے ہوئے بارگاہ خداوندی میں دعائیں اور مناجات کیں۔
Published: undefined
اسلامی شریعت میں احرام باندھے ہوئے اکیلے گروپ کی شکل میں حجاج کا ترویہ کے دن منیٰ میں پہنچے اور نو ذی الحج کو طلوع آفتاب تک عازمین حج وہاں رہیں گے۔ اس کے بعد وہ وقوف عرفات کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔ پھرعرفات میں دن بھر رہنے کے بعد مزدلفہ میں رات گزاریں گے۔ پھر تین روز تک قربانی کریں گے اور تین جمرات العقبہ، جمرہ اولیٰ، جمرہ صغریٰ اور جمرہ کبرا کے مناسک ادا کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined